رسائی کے لنکس

ناہیدہ خان۔ بگٹی اسٹیڈیم سے سڈنی اسٹیڈیم تک کا سفر


ناہیدہ نے 51 ٹی ٹوئنٹی میچز میں 588 رنز بنائے ہیں۔ انہوں نے کرکٹ کا آغاز 2009 میں کیا تھا۔
ناہیدہ نے 51 ٹی ٹوئنٹی میچز میں 588 رنز بنائے ہیں۔ انہوں نے کرکٹ کا آغاز 2009 میں کیا تھا۔

آسٹریلیا میں ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ کھیلنے والی پاکستانی ٹیم کی کپتان بسمہ معروف زخمی ہونے کے بعد ٹیم سے باہر ہو گئی ہے جن کی جگہ ناہیدہ خان نے لے لی ہے۔

پاکستان ٹیم منگل کو سڈنی میں اپنا آخری میچ تھائی لینڈ کے خلاف کھیلے گی جس میں ٹیم کی قیادت بسمہ معروف نہیں کر سکیں گی۔ وہ زخمی ہونے کے بعد ایونٹ سے باہر ہو چکی ہیں۔

بسمہ معروف کی جگہ ناہیدہ خان کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جو ریزور کھلاڑی کے طور پر اسکواڈ کا حصہ تھیں۔

ناہیدہ نے اب تک 51 ٹی ٹوئنٹی میچز میں 588 رنز بنائے ہیں۔ انہوں نے کرکٹ کا آغاز 2009 میں کیا تھا جب سے اب تک وہ متعدد بار بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کر چکی ہیں۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو کے دوران ناہیدہ خان نے بتایا کہ "وہ بلوچستان کے ایسے علاقے میں پیدا ہوئیں جہاں لڑکیوں کا کرکٹ کھیلنا تو دور کی بات اُنہیں تعلیم حاصل کرنے تک کی اجازت نہیں ملتی۔"

بتیس سالہ ناہیدہ خان تقریباً دس سال سے پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کا حصہ ہیں۔

ناہیدہ خان اپنے نو بہن بھائیوں کے ساتھ چمن کے علاقے قلعہ عبداللہ میں پلی بڑھیں۔

ناہیدہ کے بقول، اُن والد زمینوں پر کام کرتے تھے اور وہ چھوٹی عمر کی تھیں جب ان کا خاندان قلعہ عبداللہ سے کوئٹہ منتقل ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ "بچپن میں تو میں کزن اور بھائیوں کے ساتھ آرام سے کرکٹ کھیلتی تھی مگر جب میں نے پیشے کے طور پر کرکٹ اپنانا چاہی تو رشتے داروں کی باتیں سننا پڑیں۔"

ناہیدہ خان نے کرکٹ کے ساتھ ساتھ تعلیم کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔ انہوں نے سرحد یونیورسٹی سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی ہے۔

'جب تک فٹ ہوں پاکستان کی نمائندگی کروں گی'

وہ کہتی ہیں "ہمارے معاشرے میں لڑکی اور لڑکے کو برابر کا تصور نہیں کیا جاتا۔ لڑکی ہونے کی وجہ سے ہم پر پابندیاں اور رکاوٹیں تھیں۔ مجھے بھی دکھ ہوتا تھا جب رشتے دار مجھے اور میرے والدین سے یہ کہتے تھے کہ تم لڑکی ہو، کرکٹ کیسے کھیل سکتی ہو یہ لڑکیوں کے کرنے کے کام نہیں۔"

اپنے کرکٹ کے سفر کے بارے میں ناہیدہ نے بتایا کہ انہوں نے 'بگٹی اسٹیڈیم' سے کرکٹ کا آغاز کیا۔ وہ رکشے میں بیٹھ کر گراؤنڈ آتی تھیں اور والد اسٹیڈیم تک چھوڑ کر جاتے تھے تاکہ میرا خواب پورا ہوسکے۔

ناہیدہ کے بقول، ان کے ساتھ پانچ، چھ لڑکیاں تربیت کے لیے بگٹی اسٹیڈیم آتی تھیں۔ اُن میں آگے بڑھنے کا ٹیلنٹ تھا مگر گھریلو دباؤ کی وجہ سے انہیں کرکٹ چھوڑنا پڑی۔

مستقبل کے بارے میں بات کرتے ہوئے ناہیدہ خان نے کہا کہ وہ جب تک فٹ ہیں، پاکستان کی نمائندگی کرتی رہیں گی۔ ان کے بقول، وہ چاہتی ہیں کہ بلوچستان میں خواتین کی کرکٹ کو فروغ دینے کے لیے کام کریں تاکہ نئے ٹیلنٹ کو کرکٹ کھیلنے میں کسی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

XS
SM
MD
LG