جمعے کو پاکستان نے جنوبی افریقہ کے خلاف اپنی اننگز میں مجموعی طور پر 217 رنز کا ایک اچھا اور بڑا اسکور کیا اور عین ممکن تھا کہ پاکستان جیت ہی جاتا۔
لیکن جیت کی تمنائیں بارش اپنے ساتھ بہا کر لے گئی۔ تاہم اس اسکور میں کن کھلاڑیوں کا کردار اہم رہا اور کس نے کیا اعزاز حاصل کیا، آئیے اس پر ایک نظر ڈالتے ہیں:
تیسرے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں پاکستان نے حالیہ سیریز کا سب سے بڑا اسکور کیا۔ اس نے جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 318 رنز کا ہدف دیا تھا۔
جنوبی افریقہ کے خلاف ایک بڑا اسکور کرنے میں امام الحق کا کردار سب سے اہم رہا جنہوں نے سینچری بنائی جب کہ بابر اعظم اور محمد حفیظ نے نصف سینچریاں اسکور کیں۔
لیفٹ آرم بیٹسمین فخر زمان نے پہلے ون ڈے میں 25 اور دوسرے میں 26 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔ یوں حالیہ سیریز کے تین ایک روزہ میچوں میں وہ 17 اعشاریہ 6 کی اوسط سے صرف 53 رنز ہی بناسکے۔
بابر اعظم نے امام الحق کے ساتھ مل کر دوسری وکٹ کی شراکت میں شاندار 132 رنز بنائے جو پاکستان کی طرف سے حالیہ سیریز کی طویل ترین شراکت ہے۔
اس سے قبل اِن ہی دونوں بیٹسمینوں نے پہلے ایک روزہ میچ میں 94 رنز کی شراکت قائم کی تھی۔
جمعے کے میچ میں بابر اعظم ایک روزہ میچوں میں 10 ویں نصف سینچری بنانے میں کامیاب رہے۔
محمد حفیظ نے بھی صرف 45 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے ایک چھکے اور 6 چوکوں کی مدد سے کیریئر کی 36 ویں نصف سینچری مکمل کی۔
امام الحق کا اعزاز
امام الحق نے پہلے ون ڈے کیریئر میں اپنے ہزار رنز مکمل کیے اور پھر سینچری بنائی جو ایک روزہ میچوں میں اُن کی پانچویں سینچری ہے۔
امام الحق نے اپنی 19 ویں اننگز میں ہزار رنز کا ہدف عبور کیا۔ اس طرح وہ تیز ترین ہزار رنز بنانے والے دنیا کے دوسرے بیٹسمین بن گئے ہیں۔
فخر زمان 18 اننگز میں ہزار رنز بنا کر پہلے نمبر پر ہیں جب کہ بابر اعظم، کیون پیٹرسن اور ویوین رچرڈز نے 21، 21 اننگز کھیل کر یہ سنگِ میل عبور کیا تھا۔