رسائی کے لنکس

امریکہ یورپ میں اپنی عسکری قوت بڑھائےگا، بائیڈن


میڈرڈ اسپین میں ہونے والے نیٹو اجلاس کے دوران صدر جو بائیڈن عالمی رہنماوں سے بات کر رہے ہیں
میڈرڈ اسپین میں ہونے والے نیٹو اجلاس کے دوران صدر جو بائیڈن عالمی رہنماوں سے بات کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن نے بدھ کو اعلان کیا کہ امریکہ یورپ میں اپنی فوجی موجودگی کو مضبوط کر رہا ہے، جس میں اسپین میں جنگی بحری جہازوں میں اضافہ اور دوسری جگہوں پر مزید فوجیوں کی تعیناتی شامل ہیں۔

تیس ممالک کے نیٹو سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر بائیڈن نے اسپین کے دارا لحکومت میڈرڈ میں کہا کہ امریکہ پولینڈ میں یو ایس ففتھ کور کےلیے ایک مستقل ہیڈ کوارٹر قائم کرے گا، تین ہزار فوجیوں اور دو ہزار دیگر اہلکاروں کی ایک گردشی بریگیڈ کو شامل کرے گا جس کا صدر دفتر رومانیہ میں ہو گا۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ امریکہ برطانیہ کو دو اضافی ایف-35 لڑاکا طیارے فراہم کرے گا۔

بائیڈن نے کہا کہ، "آج، میں اعلان کر رہا ہوں کہ امریکہ بدلے ہوئے سکیورٹی ماحول کا جواب دینے کے لیے یورپ میں اپنی طاقت کے طور طریقوں میں اضافہ کرے گا اور ساتھ ساتھ ہماری اجتماعی سلامتی کو مضبوط بنائے گا۔"

نیٹو کے رہنما اس سربراہی اجلاس میں یوکرین کی حمایت اور دوسری جنگ عظیم کے بعد تشکیل پانے والے مغربی فوجی اتحاد کوموجودہ اور مستقبل کے چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے ڈھالنے پر بات چیت کر رہے ہیں۔

یوکرینی صدر کا نیٹو رہنماؤں سے روس کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ
please wait

No media source currently available

0:00 0:05:42 0:00

اجلاس سے خطاب میں صدر بائیڈن نے کہا "اس سال کے شروع میں امریکہ نے روس کے جارحانہ اقدام کے جواب میں دفاع کو مضبوط کرنے کے لیےدو ہزار اضافی امریکی افواج کو یورپ بھیجا تھا، جس سے یورپ میں ہماری فورس کی کل تعدادایک لاکھ ہو گئی ہے۔"

امریکی صدر نے کہا کہ وہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ قریبی مشاورت سے خطرات کے پیش نظر اپنی فوجی موجودگی کے انداز میں ردوبدل کریں گے۔

سربراہ اجلاس میں شریک رہنماؤں نے روسی حملوں کےخلاف یوکرین کی مدد میں اضافے پربھی اتفاق کیا۔

یوکرین کے صدر و لودومیر زیلنسکی ویڈیو کے ذریعے سربراہی اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں۔

اجلاس سے خطاب میں صدر بائیڈن نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جبکہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے یورپ میں امن کو تہس نہس کر دیا ہے اور جائز حکمرانی پر مبنی نظام کے اصولوں پر حملہ کیا ہے،" امریکہ اور اس کے اتحادی "یہ ثابت کر رہے ہیں کہ نیٹو کی اب پہلے سے زیادہ ضرورت ہے، اور یہ اتنا ہی اہم ہے جتنا یہ پہلے کبھی رہا ہے۔

امریکیوں کی اکثریت بائیڈن کی یوکرین پالیسی سے متفق
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:17 0:00

اس موقع پر نیٹو کے سکریٹری جنرل جینز سٹولٹن برگ نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ اجتماع "ہمارے اتحاد کے لیے ایک تاریخی اور تبدیلی کا اجلاس ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اجلاس "دوسری عالمی جنگ کے بعد سے ہمیں درپیش سب سے سنگین سیکیورٹی بحران" کے موقع پر منعقد ہو رہا ہے۔

روس کا یوکرین پر حملہ نیٹو کے اپنے طویل المدتی منصوبوں کو بھی متاثر کر رہا ہے، جس میں ایک نیئا اسٹریٹجک تصور بھی شامل ہے جسے اتحاد نے "تبدیل شدہ سیکیورٹی ماحول" کا نام دیا ہے۔

امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں کو بتایا ک ’ اسٹریٹجک کانسپٹ‘ یعنی اسٹریٹجک تصور، جسے آخری بار 2010 میں اپ ڈیٹ کیا گیا تھا، پہلی بار چین کا ذکر کرے گا۔ اور واضح طور پر یہ ذکر کرے گا کہ روس اور چین کے درمیان ابھرتی ہوئی اسٹریٹجک شراکت داری ہمارے اتحادیوں کو کیسے متاثر کرتی ہے۔

کربی نے کہا کہ اس سلسلے میں کہا کہ وہ اتحاد کے بیان سے آگے نہیں جانا چاہتے لیکن واضح طور پر ہمارے اتحادی بھی روس اور چین کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کے بارے میں فکر مند ہیں۔"

"انہیں چین کے غیر منصفانہ تجارتی طریقوں، جبری مشقت کے استعمال، جملہ حقوق کی چوری اور ان کی غنڈہ گردی اور زبردستی کی سرگرمیوں کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات ہیں، نہ صرف ہند-بحرالکاہل میں بلکہ پوری دنیا میں۔"

یوکرین کو جدید امریکی ہتھیاروں کی فراہمی پر روس کا انتباہ
please wait

No media source currently available

0:00 0:04:21 0:00

مختصر مدت میں، نیٹو بیرونی خطرات کا جواب دینے کے لیے اپنی تیاری کو مضبوط کر رہا ہے، اس میں براہ راست نیٹو کمانڈ کے تحت فوجیوں کی تعداد کو بڑھانا اور مزید بھاری ہتھیاروں اور رسد کے وسائل کو پہلے سے ترتیب دینا شامل ہیں۔

امریکہ کے اسسٹنٹ سیکرٹری برائے دفاع اور بین الاقوامی سلامتی کے امور سیلسٹی والنڈر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ یورپ میں امریکہ کی نئی تعیناتیاں خاص طور پر بدلتے ہوئے سیکورٹی ماحول اور یہ تسلیم کرنے کی وجہ سے اہم ہیں کہ امریکہ کو اپنی موجودگی کو برقرار رکھنے، تربیت، سرگرمیاں اور مشرقی کنارے کے ممالک کو دو طرفہ اور نیٹو کے جنگی گروپوں کے ذریعے حمایت کے لیے طویل مدتی صلاحیت کی ضرورت ہے۔

ایسے میں جب نیٹو میں سویڈن اور فن لینڈ شامل ہونے والے ہیں، اس سربراہی کانفرنس میں غیر نیٹو ممالک کے ساتھ شراکت داری کو تقویت دینے کے بارے میں بات چیت بھی شامل ہے۔ سربراہی اجلاس میں آسٹریلیا، جاپان، جنوبی کوریا اور نیوزی لینڈ کے رہنما شرکت کر رہے ہیں۔

نیٹو سیکرٹری جنرل اسٹولٹن برگ نے کہا کہ صدر پوٹن نیٹو کا دروازہ بند کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے۔ "وہ جو چاہتے ہیں اس کے برعکس ہو رہا ہے۔ وہ چھوٹی نیٹو دیکھنا چاہتے ہیں۔ سویڈن اور فن لینڈ کے اتحاد میں شامل ہونے سے صدر پوٹن کو مزید پھیلتا ہوا نیٹو مل رہا ہے۔

اجلاس میں دہشت گردی، سائبر حملے اور موسمیاتی تبدیلی کے مسائل بھی زیر بحث ہوں گے۔

XS
SM
MD
LG