امریکی سینیٹر رینڈ پال نے جمعرات کو یوکرین کے لیے 40 ارب ڈالر کے امدادی پیکیج کی منظوری کا عمل روک دیا، جس کےنتیجے میں امریکہ کی وہ کوششیں سست روی کا شکار ہوگئی ہیں، جن کا مقصد یوکرین کو فوری امداد فراہم کرنا تھا تاکہ وہ روسی حملے کا مقابلہ جاری رکھ سکیں۔
رینڈ پال نے کہا کہ یوکرین کو بچانے کے لیے ہم امریکی معیشت کو تباہ نہیں کر سکتے''۔امریکی سینیٹ میں بل پر متفقہ ووٹنگ کی مدد سے یوکرین کو امداد کی فراہمی کے عمل میں تیز ی لائی جاسکتی تھی۔
تاہم، پال کی جانب سے یہ موقف اختیار کرنے کے بعد پیکیج کی منظوری میں ایک ہفتے کی تاخیر ہوچکی ہے، جب کہ توقع تھی کہ سینیٹ یہ بل منظور کرلے گی۔
یوکرین کا کہنا ہے کہ روسی قیدیوں کی رہائی کے بدلے ماریوپول کے 'ایزو وسٹل اسٹیل پلانٹ' میں پھنسے ہوئے 38 فوجیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔فیس بک پر ایک پوسٹ میں یوکرین کی معاون وزیر اعظم، ارینا ویریشک نے تبادلے کے لیے جاری بات چیت کو ''انتہائی دشوار قرار دیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ مذاکرات کے بارے میں چند سیاستدانوں ، صحافیوں اور عوامی شخصیات کی جانب سے دیے گئے بیانات کے نتیجے میں بات چیت کے عمل کو نقصان پہنچا ہے۔ انھوں نے لوگوں سے التجا کی کہ ''جس معاملے کے بارے میں آپ کو نہیں معلوم اس پر بیان بازی سے احتراز کیا جائے''۔
فن لینڈ کے صدر سولی ننستو اور وزیر اعظم سنا مارین نے جمعرات کے روز نیٹو میں شمولیت کے معاملے کی منظوری دی ہے، جس کی وجہ سے یوکرین پر روسی جارحیت کے جواب میں فن لینڈ کی پالیسی کی تبدیلی کا ایک اہم موڑ آ گیا ہے۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ''نیٹو کی رکنیت ملنے سے فن لینڈ کی سیکیورٹی مضبوط ہوگی۔ نیٹو رکن کی حیثیت سے، فن لینڈ دفاعی اتحاد کی مضبوطی کا باعث بنے گا''۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ ''فن لینڈ کو بلا تاخیر نیٹو رکنیت کے حصول کہ درخواست دے دینی چاہیے۔ ہمیں توقع ہے کہ فوری طور پر یہ فیصلہ کرنے سے پہلے اگلے چند روز کے اندر ضروری اقدامات کرنے ہوں گے''۔
رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اس فیصلے تک پہنچنے سے قبل انھوں نے فن لینڈ کی پارلیمنٹ اور عوام کووقت دیا تھا کہ وہ اس معاملے پر غور و خوض کریں، اور نیٹو اور ہمسایہ سویڈن سے مشاورت کریں۔ سویڈن کے حکام آئندہ چند دنوں کے دوران نیٹو رکنیت کے حصول کے لیے باضابطہ درخواست پر غور کرنے والے ہیں۔
نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے جمعرات کے دن کہا ہے کہ اگر فن لینڈ رکنیت کے لیے درخواست دیتا ہے تو ''نیٹو اس کا خیرمقدم کرے گا، جس پر فیصلے کا عمل ہموار اور فوری نوعیت کا ہوگا''۔
اسٹولٹن برگ نے کہا کہ ''فن لینڈ نیٹو کا ایک قریب ترین شراکت دار ہے، جہاں ایک پختہ جمہوریت ہے، یہ یورپی یونین کا رکن ملک ہے اور یورپ اوربحر اوقیانوس کی سلامتی میں اہم حصے دار ہے''۔
روس نے نیٹو کو وسعت دینے کے معاملے پر انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ فن لینڈ اور سویڈن کی اس میں شمولیت کے عمل کے نتیجے میں ''فوجی اور سیاسی نوعیت کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے''۔
کریملن کے ترجمان، دمتری پیسکوف نے جمعرات کے دن اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ''نیٹو کو وسعت دینے اور اتحاد کو ہماری سرحد تک لانے کے عمل سے دنیا اور ہمارے براعظم کی سلامتی کو تحفظ نہیں ملے گا''۔
یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ننستو کے ساتھ ٹیلی فون رابطے میں ہم نے فن لینڈ کے فیصلے کو سراہا۔
یوکرین پر روسی حملے کو اب 11 ہفتے ہوچکے ہیں۔ اعلانیہ پالیسی کے مطابق، یورپی یونین روس کو سزا کا مستحق گردانتا ہے، وہ اس بات کے لیے کوشاں ہے کہ اپنے گھر وں کو گرم رکھنے اور صنعتوں کے ایندھن کے لیے روس پر انحصار ختم کردیا جائے۔
(خبر کا مواد رائٹز، اے پی اور اے ایف پی سے لیا گیا)