ایک دور میں کرکٹ کی دنیا میں 'کالی آندھی' کے نام سے معروف ویسٹ انڈیز کا سکہ چلتا تھا۔ 1975ء کے پہلے عالمی کپ میں کلائیو لائیڈ کی زیرِ قیادت ویسٹ انڈیز کی ٹیم نے آسٹریلیا کو17 رنز سے ہرا کر کپ اپنے نام کیا جبکہ 1979ء کے دوسرے ورلڈ کپ میں بھی ویسٹ انڈین ٹیم میزبان انگلینڈ کو شکست دے کر اپنے اعزاز کا کامیابی سے دفاع کرنے میں کامیاب رہی۔
تاہم 1983ء کے ایونٹ میں بھی فیورٹ قرار دی جانے والی ویسٹ انڈین ٹیم فائنل میچ میں بھارت سے مات کھا گئی۔ 1987ء اور 1992ء کے ایونٹس میں ویسٹ انڈین ٹیم کو پہلے ہی راؤنڈ میں مقابلے سے باہر ہونا پڑا جبکہ 1996ء کے عالمی کپ میں اسے سیمی فائنل میں شکست ہوئی۔
1999ء اور 2003ء میں ویسٹ انڈین ٹیم ایک بار پھر پہلے ہی راؤنڈ میں ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئی جبکہ 2007ء میں اسے کوارٹر فائنلز میں شکست سے دوچار ہونا پڑا۔
1975 ء سے اب تک ویسٹ انڈیز نے کرکٹ ورلڈ کپ میں کل57 میچز کھیلے ہیں جن میں سے 35 میں اسے فتح اور 21 میں شکست ہوئی۔
ابتدائی دو کرکٹ ورلڈ کپس کی فاتح اور ایک زمانے میں کرکٹ میں ناقابلِ تسخیر سمجھی جانے والی ویسٹ انڈین ٹیم گزشتہ کئی برسوں سے اپنی کھوئی ہوئی عظمتِ رفتہ کے حصول کی کوششوں میں مصروف ہے۔
ورلڈ کپ 2011ء کیلئے ویسٹ انڈین اسکواڈ کی کپتانی ڈیرن سیمی کررہے ہیں۔ امید کی جارہی ہے کہ ویسٹ انڈین ٹیم اس ورلڈ کپ کو اپنی 'نشاة ثانیہ' کا ایک موقع سمجھتے ہوئے پوری جان لڑادے گی۔
گوکہ چندر پال اور سروان جیسے کئی ٹیلنٹڈ کھلاڑیوں کی موجودگی کے باوجود اس بات کا امکان کم ہی ہے کہ یہ ٹیم لیگ میچز سے آگے بڑھ کر کوارٹر فائنلز تک بھی پہنچ پائے، لیکن ویسٹ انڈینز کی جانب سے کسی اپ سیٹ کے امکانات کو نظر انداز بھی نہیں کیا جاسکتا۔
گروپ "بی" میں شامل ویسٹ انڈیز کا پہلا میچ 24 فروری کو جنوبی افریقہ کے خلاف نئی دہلی میں ہوگا۔
لیگ کے دیگر میچز میں ویسٹ انڈینز 28 فروری کو نیدر لینڈز، 4 مارچ کو بنگلہ دیش، 11 مارچ کو آئر لینڈ، 17 مارچ کو انگلینڈ اور 20 مارچ کو بھارت کے مدِ مقابل ہوں گے۔
عالمی کپ 2011ء کیلئے ویسٹ انڈیز کی ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے: ڈیرن سیمی (کپتان)، ایڈرین بارتھ، کارلٹن بوف، سلیمان بین، ڈیرن براووم ڈووینی براوو، شوی نرائن چندر پال، کرس گیل، نکیتا ملر، کیرن پولارڈ، روی رام پال، کمار راؤچ، آندرے رسل، رام نریش ساروان اور ڈیوون اسمتھ۔