واشنگٹن —
جمعرات کے روز بنگلہ دیش میں آنے والے سمندری طوفان نے 10 لاکھ افراد کو بے گھر جبکہ درجنوں کو زخمی کر دیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ چٹاگانگ اور کاکسز بازار کے ساحلوں کی جانب رُخ کرنے والے ’مہا سین‘ طوفان سے اب تک بنگلہ دیش میں 14 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
اِس طوفان نے بنگلہ دیش کے ہمسایہ ملک برما میں بھی کافی حد تک تباہی مچائی ہے۔
ادھر، فرانسیسی خبر رساں ادارے، اے ایف پی کی خبر کے مطابق، حکام کو برما سےتعلق رکھنے والے 22 روہینگیا مسلمانوں کی لاشیں ملی ہیں۔
اِن افراد نےطوفان کے خطرے سے بچنے کی کوشش کی، مگر پیر کے روز کشتی الٹ جانے سے وہ لاپتا ہوگئے ہیں۔
ایک پولیس اہل کار نے اے ایف پی کو بتایا کہ اِن افراد کی لاشیں برما کی سرحد کے قریب ساحلِ سمندر سے ملی ہیں۔
’مہاسین‘ جو گذشتہ کئی روز سے بنگال کے ساحل پر منڈلا رہا تھا، خدشہ ہے کہ اِس سے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلی ہے۔
اقوام متحدہ نےخبردار کیا ہے کہ اِس طوفان کے باعث لاکھوں افراد کے متاثر ہونے کا امکان ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ طوفان کے سبب 10 لاکھ افراد نے عارضی پناہ گاہوں میں پناہ لے رکھی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ چٹاگانگ اور کاکسز بازار کے ساحلوں کی جانب رُخ کرنے والے ’مہا سین‘ طوفان سے اب تک بنگلہ دیش میں 14 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
اِس طوفان نے بنگلہ دیش کے ہمسایہ ملک برما میں بھی کافی حد تک تباہی مچائی ہے۔
ادھر، فرانسیسی خبر رساں ادارے، اے ایف پی کی خبر کے مطابق، حکام کو برما سےتعلق رکھنے والے 22 روہینگیا مسلمانوں کی لاشیں ملی ہیں۔
اِن افراد نےطوفان کے خطرے سے بچنے کی کوشش کی، مگر پیر کے روز کشتی الٹ جانے سے وہ لاپتا ہوگئے ہیں۔
ایک پولیس اہل کار نے اے ایف پی کو بتایا کہ اِن افراد کی لاشیں برما کی سرحد کے قریب ساحلِ سمندر سے ملی ہیں۔
’مہاسین‘ جو گذشتہ کئی روز سے بنگال کے ساحل پر منڈلا رہا تھا، خدشہ ہے کہ اِس سے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلی ہے۔
اقوام متحدہ نےخبردار کیا ہے کہ اِس طوفان کے باعث لاکھوں افراد کے متاثر ہونے کا امکان ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ طوفان کے سبب 10 لاکھ افراد نے عارضی پناہ گاہوں میں پناہ لے رکھی ہے۔