ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اگر اپنے کتے کو دیکھ کر آپ کو یہ خیال آئے کہ وہ اس وقت کیا سوچ رہا ہےتو اس کا جواب آپ کے لیے بڑا حیران کن ہوگا کیونکہ ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ کتا ماضی کے واقعات کو اس سے کہیں زیادہ بہتر انداز میں یاد رکھتا ہے جیسا کہ اس سے پہلے سمجھا جاتا تھا۔
سائنسی جریدے’ کرنٹ بیالوجی ‘میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ہنگری میں تحقیق کرنے والے ماہرین کے ایک گروپ نے کہا ہے کہ انسانوں کی طرح کتے بھی ماضی کے واقعات کو یاد رکھتے ہیں اور انہیں دوبارہ اپنے ذہن میں لاسکتے ہیں چاہے جس وقت وہ رونما ہوئے ہوں، ان کی کوئی خاص اہمیت نہ ہو۔
تحقیق کی ایک مصنفہ کلوڈیا فگازا نے کہا ہے ’ کتے ان مخصوص جانوروں میں شامل ہیں جنہیں سمجھدار تصور کیا جاتا ہے، لیکن ہمیں حیرانی ہے نسلی تفاوت کے باوجود کتے اپنے مالکوں کی کچھ ذہنی صلاحیتوں کو شیئر کرتے ہیں۔
ان کا کہناتھا کہ کتے کی یاداشت کا جائز لینے کا معاملہ کافی مشکل ہے کیونکہ وہ بول نہیں سکتے۔ اس لیے ماہرین نے ایک خاص طریقہ استعمال کیا اور انہیں وہی کچھ کرنے کو کہا جو انسانوں نے کیا۔ مثلاً اگر انسان نے چھلانگ لگائی تو کتے پر بھی زور دیا گیا کہ وہ بھی چھلانگ لگائے۔
کتوں کے ایک گروپ کو انسانی حرکات کی نقل کرنے کی تربیت دی گئی تھی۔ جب کہ دوسرے گروپ کو یہ تربیت دی گئی تھی کہ وہ ایسا کچھ نہ کریں جیسا کہ انسان کرے۔
انہیں تربیت دینے کے بعد ماہرین کو تعجب ہوا کہ جب دوسرے گروپ کو وہی کچھ کرنے کو کہا گیا جو انسان نے کیا تھا، تو انہوں نے وہی کچھ کیا، جب کہ انہیں تربیت دیتے وقت نقل کرنے سے روکا گیا تھا۔
ماہرین کہتے ہیں کہ اس سے یہ پتا چلتا ہے کہ کتوں نے جو کچھ انسان کو کرتے ہوئے دیکھا تھا اسے انہوں نے یاد رکھا، جب کہ ایسا کرنے کی کوئی خاص وجہ نہیں تھی۔
ماہرین نے اپنی تحقیق میں بتایا کہ یاد ایک عرصے تک یاداشت میں موجود رہتی ہے لیکن پھر آہستہ آہستہ وہ اسے بھول جاتے ہیں۔