رسائی کے لنکس

ہاشم آملہ کی ریٹائرمنٹ: جنوبی افریقہ کا باریش بیٹر جس نے کئی ریکارڈ اپنے نام کیے


جنوبی افریقہ کے سابق انٹرنیشنل کرکٹر، ٹیسٹ اور ون ڈے میں 25، 25 سینچریاں بنانے والے پانچ کھلاڑیوں میں سے ایک ہاشم آملہ نے تمام طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ہے۔

سابق جنوبی افریقی کپتان نے رواں صدی کے آغاز میں اپنے فرسٹ کلاس کریئر کا آغاز جنوبی افریقہ سے کیا جب کہ 23 سال کے بعد اس کا اختتام انہوں نے انگلش کاؤنٹی سرے کی نمائندگی کرتے ہوئے کیا۔

سن 2004 سے 2019 تک جنوبی افریقہ کی نمائندگی کرنے والے ہاشم آملہ نے مجموعی طور پر 124 ٹیسٹ میچز، 181 ون ڈے انٹرنیشنل اور 44 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز کے ساتھ ساتھ 265 فرسٹ کلاس، 247 لسٹ اے اور 164 ٹی ٹوئنٹی میچز میں مختلف ٹیموں کی نمائندگی کی۔

ٹیسٹ کرکٹ میں نو ہزار اور ون ڈے انٹرنیشنل کریئر میں آٹھ ہزار سے زائد رنز بنانے والے بلے باز کے فرسٹ کلاس میں مجموعی رنز کی تعداد 19521 ہے ۔ انہوں نے اپنے لسٹ اے کریئر کے دوران 10 ہزار سے زائد اور ٹی ٹوئنٹی کریئر میں ساڑھے چار ہزار کے لگ بھگ رنز اسکور کیے۔

ان کی فرسٹ کلاس کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان ان کی کاؤنٹی سرے نے سوشل میڈیا پر کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا جب کہ ہاشم آملہ نے بھی کھیل کو خیرباد کہتے ہوئے اوول گراؤنڈ کے ساتھ جڑی یادوں کو انمول قرار دیا۔


تیز ترین سنگِ میل عبور کرنے والے بلے باز نے 'مائٹی ہیش 'کے نام سے پہچان بنائی

ہاشم آملہ نے اپنے دو دہائیوں پر محیط فرسٹ کلاس کریئر کے دوران15 سال جنوبی افریقہ کی نمائندگی کرکے کئی ریکارڈز اپنے نام کیے۔ ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں دو ہزار سے لے کر سات ہزار ون ڈے رنز تک سب سے کم میچوں میں بنانے کا ریکارڈ ان کے پاس ہے۔

انہوں نے دو ہزار رنز کا سنگِ میل اپنی 40ویں اننگز میں عبور کیا جب کہ تین ہزار رنز 57ویں، چار ہزار رنز 81ویں، پانچ ہزار رنز 101ویں، چھ ہزار رنز 123ویں اور 7000 رنز 150ویں اننگز میں بنائے جو آج بھی ریکارڈ ہے۔



وہ دنیا کے واحد کھلاڑی ہیں جنہوں نے ایک سال کے دوران ٹیسٹ اور ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں ہزار، ہزار رنز بنانے کا ریکارڈ قائم کیا۔ یہ کارنامہ انہوں نے 2010 میں حاصل کیا جس میں بھارت کے خلاف بھارت میں ان کے وہ ناقابلِ شکست 253 رنز بھی شامل تھے جس کی بدولت جنوبی افریقہ نے میزبان ٹیم کو ٹیسٹ میچ ہرایا۔

اسی سال انہوں نے ویسٹ انڈیز، زمبابوے اور پاکستان کے خلاف ون ڈے میچوں میں سینچریاں اسکور کرکے محدود اوورز کی کرکٹ میں بھی ایک ہزار سے زائد رنز اسکور کرکے، دونوں فارمیٹس میں بھی اپنی دھاک بٹھائی۔


جنوبی افریقہ کی تاریخ میں ٹیسٹ کرکٹ میں ان سے پہلے اور ان کے بعدا بتک کسی بلے باز نے ٹرپل سینچری نہیں بنائی۔ یہ سنگِ میل انہوں نے 2012 میں انگلینڈ کے خلاف اسی اوول گراؤنڈ پر حاصل کیا جہاں بعد میں انہوں نے سرے کرکٹ کلب کی جانب سے کئی یادگار اننگز کھیلیں۔

انہوں نے اپنے 100 ویں میچ میں سینچری بناکر دنیا کے آٹھویں اور دوسرے جنوبی افریقی بلے باز کا ریکارڈ اپنے نام کیا۔


اگر انٹرنیشنل کرکٹ میں ان کی سینچریوں کی بات کی جائے تو ٹیسٹ کرکٹ میں 28 اور ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں انہوں نے سو کا ہندسہ 27 بار عبور کیا۔ یوں وہ دونوں فارمیٹس میں 25، 25 سینچریاں اسکور کرنے والے پہلے جنوبی افریقی بلے باز بننے کے ساتھ ساتھ ان پانچ بلے بازوں میں شامل ہوگئے جویہ کارنامہ انجام دے چکے ہیں۔

سن 2014 میں انہیں کچھ عرصے کے لیے جنوبی افریقہ کا کپتان بھی مقرر کیا گیا لیکن اس ذمے داری کو وہ صرف دو سال ہی نبھا سکے اور انہوں نے بیٹنگ پر توجہ دینے کے غرض سے اس سے دست بردار ہونے کا فیصلہ کیا۔ لیکن ایسا کرنے سے پہلے وہ جنوبی افریقہ کو سری لنکن سرزمین پر ٹیسٹ میچ جتوانے میں کامیاب ہوئے۔

اپنے کریئر کے دوران متعدد بار آئی سی سی کی ون ڈے اور ٹیسٹ ٹیم کا حصہ بننے والے اس بلے باز کے پاس ایک اور ایسا ریکارڈ ہے جو ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کا حصہ ہے۔ وہ ٹیسٹ میچوں میں ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہونے والے دس ہزارویں بلے باز ہیں اور یہ ریکارڈ ان سے کوئی نہیں چھین سکتا۔


ہاشم آملہ نے تنازعات کا حصہ بننے کے بجائے اسے سلجھانے پر زور دیا

ہاشم آملہ کو ان کی تحمل مزاجی، انکساری اور مذہب سے محبت کرنےکی وجہ سے دنیا بھر کے کرکٹرز احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

وہ مستقل مزاجی جس نے ہاشم آملہ کو دنیا کے بہترین بلے بازوں میں سے ایک بنایا۔ اسی نے انہیں تنازعات سے دور بھی رکھا جس میچ میں انہوں نے انگلینڈ کے خلاف ٹرپل سینچری اسکور کی تھی اس میچ میں وہ روزے سے تھے۔

اسی طرح آنجہانی آسٹریلوی کرکٹر ڈین جونز نے انہیں ایک بار کمنٹری کے دوران بریک پر 'دہشت گرد' کہہ دیا تھا۔اس کمنٹ سے ہاشم آملہ پر تو کوئی فرق نہیں پڑالیکن مداحوں نے اتنا شور مچایا کہ سابق آسٹریلوی بلے باز کو ہاشم آملہ سے معافی مانگنا پڑی۔

جب پاکستانی کپتان سرفراز احمد نے 2019 میں دورہ جنوبی افریقہ پر مقامی بلے باز پر ایک ایسا فقرہ کسا جو نسلی امتیاز کے زمرے میں آتا تھا تب بھی پاکستانی آفیشلز نے ہاشم آملہ ہی کو بیچ میں ڈال کر معاملہ رفع دفع کیا۔

  • 16x9 Image

    عمیر علوی

    عمیر علوی 1998 سے شوبز اور اسپورٹس صحافت سے وابستہ ہیں۔ پاکستان کے نامور انگریزی اخبارات اور جرائد میں فلم، ٹی وی ڈراموں اور کتابوں پر ان کے تبصرے شائع ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ متعدد نام وَر ہالی وڈ، بالی وڈ اور پاکستانی اداکاروں کے انٹرویوز بھی کر چکے ہیں۔ عمیر علوی انڈین اور پاکستانی فلم میوزک کے دل دادہ ہیں اور مختلف موضوعات پر کتابیں جمع کرنا ان کا شوق ہے۔

XS
SM
MD
LG