پاکستان میں فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کا تبادلہ کر دیا گیا ہے اور ان کی جگہ میجر جنرل بابر افتخار کو نیا ترجمان مقرر کیا گیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کےجاری کردہ بیان کے مطابق، میجر جنرل بابر افتخار کو پاک فوج کا نیا ترجمان مقرر کیا گیا ہے جب کہ سابق ترجمان میجر جنرل آصف غفور کو جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) اوکاڑہ تعینات کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے میجر جنرل آصف غفور نے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ایک بیان بھی جاری کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ تمام پاکستانیوں کی جانب سے ملنے والے پیار اور تعاون کا جتنا شکریہ ادا کروں کم ہے۔
ان کے بقول، اپنی مدت کے دوران تعاون پر سب کا شکر گزار ہوں، بالخصوص میڈیا کا جب کہ نئے ڈی جی آئی ایس پی آر کے لیے دعاگو ہوں۔
میجر جنرل آصف غفور کو دسمبر 2016 میں لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ کی جگہ ڈی جی آئی ایس پی آر مقرر کیا گیا تھا۔
میجر جنرل آصف غفور اس وقت سوات میں ڈویژنل کمانڈر کی حیثیت سے ذمہ داریاں انجام دے رہے تھے۔
نئے تعینات ہونے والے میجر جنرل بابر افتخار نے 1990 میں پاکستان فوج میں کمیشن حاصل کیا تھا۔ وہ کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ کے گریجویٹ ہیں۔
ملازمت کے دوران وہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اور پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں اہم عہدوں پر تعینات رہے۔
آصف غفور کی کامیابیاں
آئی ایس پی آر کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور بار بار 'ففتھ جنریشن وار فیئر' کا تذکرہ کرتے رہے اور اس مقصد کے لیے سوشل میڈیا کے استعمال کو موثر بتاتے رہے۔ اس مقصد کے لیے وہ اپنے ڈی جی آئی ایس پی آر کے اکاؤنٹ کے ساتھ ساتھ اپنا ذاتی اکاؤنٹ بھی استعمال کرتے رہے۔
گذشتہ سال فروری میں بھارت نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی اور مدرسہ کو تباہ کرنے کے دعویٰ کیا، جس کے بعد پاکستان کی فوج کے موقف کی ترجمانی پر میجر جنرل آصف غفور کے بارے میں عالمی سطح پر ذرائع ابلاغ میں بات کی گئی۔
بھارت میں آئی ایس پی آر کی کارکردگی پر تبصرے کیے گئے جب کہ اسے سراہا بھی گیا۔ اس حوالے سے بھارتی میڈیا میں کہا گیا کہ آصف غفور نے سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستانی بیانیے کو تقویت دی۔
بعد ازاں بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی گرفتاری اور رہائی کے حوالے سے بھی پاکستان کی فوج کے ترجمان ادارے کے نمایاں کردار پر سوشل میڈیا پر چرچا رہا۔
ان تمام باتوں کی وجہ سے آصف غفور کو سراہا گیا۔ آئی ایس پی آر کے تعاون سے بننے والے ڈراموں اور فلموں کو بھی سراہا گیا۔
آئی ایس پی آر کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور اپنے دور میں پاکستان میں کرکٹ لانے کے مواقع پر بھی سامنے آتے رہے۔ مختلف کھلاڑیوں کے ساتھ ان کی تصاویر اور بعض دیگر افراد کے ساتھ ان کے میل جول کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا کی زینت بنتی رہیں۔
آصف غفور کے تنازعات
میجر جنرل آصف غفور کی جہاں تعریف و توصیف کی گئی وہیں ان کے بعض بیانات کی وجہ سے انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔
حالیہ عرصے میں انہوں نے اپنے ذاتی اکاؤنٹ سے جو ٹوئٹس کیں اس کے بعد انہیں ٹرول کیا جاتا رہا۔
صحافی ثنا بچہ کے خلاف کی جانے والی ٹوئٹ کے بعد ثنا بچہ کے خلاف بھی ٹوئٹر پر ٹرینڈ بنا۔
اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر متحرک احمد وقاص گورایا سمیت کئی لوگوں کو انہوں نے براہ راست جواب دیے اور ان پر تنقید کی، جس کی وجہ سے آصف غفور متنازع بھی رہے۔ لیکن، دونوں اطراف سے سوشل میڈیا پر لڑائی کا سلسلہ جاری رہا جسے عمومی طور پر ناپسند کیا گیا۔
آصف غفور نے پی ٹی ایم کی قیادت کے حوالے سے بھی بعض سخت بیانات جاری کیے جن کی وجہ سے ان پر تنقید کی جاتی رہی۔ لیکن، پی ٹی ایم کے حوالے سے آصف غفور کے بیانیے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔