واشنگٹن —
امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ اُنھوں نے کانگریس کے ذریعے ٹیکس کے طریقہٴکار کو بدلنے کا امریکیوں سے کیا گیا اپنا وعدہ پورا کر دکھایا ہے، جو اُن کے بقول، متوسط طبقے کی بجائے دولت مندوں کو مراعات فراہم کرنے پر مبنی تھا۔
اپنے ہفتہ وار ریڈیو خطاب میں مسٹر اوباما نے رواں ہفتے دونوں ایوانوں سے تعلق رکھنے والے قانون سازوں کی مدد سے بجٹ سمجھوتا طے کرنے کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یوں، دو عشروں میں پہلی بار امریکہ کے دو فی صد دولت مندوں پر ٹیکس میں اضافہ کیا گیا ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ اِس طرح متوسط طبقے پر ٹیکس کا بوجھ بڑھانے سے بچنا ممکن ہوا، جس اقدام سے ملکی معیشت ایک بار پھر کساد بازاری سے دوچار ہو جاتی۔
تاہم، مسٹر اوباما نے کہا کہ امریکیوں کے لیے روزگار کے مواقع کو فروغ دینے کےلیےاور ملک کو اِس قابل بنانے کی غرض سے کہ اپنے قومی قرضہ جات لوٹا سکے، ضروری ہوگا کہ حکومت مزید اقدام کرے۔
مسٹر اوباما نے کہا کہ اُن کا خیال ہے کہ تعلیم، روزگار کے سلسلے میں تربیت کی سہولیات، تحقیق اور ٹیکنالوجی کے معاملات میں کمی لائے بغیر اخراجات میں کٹوتی کی جاسکتی ہے، جو، اُن کے بقول، ملک کی خوشحالی کے لیے بے حد اہمیت کے حامل ہیں۔
ادھر، ریپبلیکنز کے ہفتہ وار ریڈیو خطاب میں، مشی گن سےتعلق رکھنے والے رکن کانگریس ڈیوڈ کیمپ نےاپنی پارٹی کے ساتھی قانون سازوں پر زور دیا کہ، اُن کے بقول، ’واشنگٹن کے بے جا اخراجات‘ کو روکنے کے لیے ذمہ دارانہ طرز عمل اپنانےکے بارے میں نشاندہی کی جائے۔
اپنے ہفتہ وار ریڈیو خطاب میں مسٹر اوباما نے رواں ہفتے دونوں ایوانوں سے تعلق رکھنے والے قانون سازوں کی مدد سے بجٹ سمجھوتا طے کرنے کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یوں، دو عشروں میں پہلی بار امریکہ کے دو فی صد دولت مندوں پر ٹیکس میں اضافہ کیا گیا ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ اِس طرح متوسط طبقے پر ٹیکس کا بوجھ بڑھانے سے بچنا ممکن ہوا، جس اقدام سے ملکی معیشت ایک بار پھر کساد بازاری سے دوچار ہو جاتی۔
تاہم، مسٹر اوباما نے کہا کہ امریکیوں کے لیے روزگار کے مواقع کو فروغ دینے کےلیےاور ملک کو اِس قابل بنانے کی غرض سے کہ اپنے قومی قرضہ جات لوٹا سکے، ضروری ہوگا کہ حکومت مزید اقدام کرے۔
مسٹر اوباما نے کہا کہ اُن کا خیال ہے کہ تعلیم، روزگار کے سلسلے میں تربیت کی سہولیات، تحقیق اور ٹیکنالوجی کے معاملات میں کمی لائے بغیر اخراجات میں کٹوتی کی جاسکتی ہے، جو، اُن کے بقول، ملک کی خوشحالی کے لیے بے حد اہمیت کے حامل ہیں۔
ادھر، ریپبلیکنز کے ہفتہ وار ریڈیو خطاب میں، مشی گن سےتعلق رکھنے والے رکن کانگریس ڈیوڈ کیمپ نےاپنی پارٹی کے ساتھی قانون سازوں پر زور دیا کہ، اُن کے بقول، ’واشنگٹن کے بے جا اخراجات‘ کو روکنے کے لیے ذمہ دارانہ طرز عمل اپنانےکے بارے میں نشاندہی کی جائے۔