پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے سیکٹر آئی ٹین فور میں ہونے والے خودکش دھماکے کے بعد شہر کے فائیو اسٹار ہوٹلز میں دہشت گردی کے خدشات کے پیشِ نظر پولیس نے نیا سیکیورٹی پلان جاری کردیا ہے، جس کے تحت اسلام آباد میں 25 مقامات پر عارضی چیک پوسٹس قائم کی جائیں گی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ میریٹ ہوٹل سمیت دیگر اہم عمارتوں پر سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔
اسلام آباد پولیس کے جاری کردہ نئے پلان کے مطابق شہر میں 25 نئی عارضی چیک پوسٹس قائم کی جارہی ہیں جب کہ ریڈزون کے داخلی مقامات پر تمام داخل ہونے والے افراد کی ریکارڈنگ کی جائے گی۔اسی طرح اسلام آباد میں میٹروبس میں سفر کرنے والے افراد کی بھی سیف سٹی کیمروں کے ذریعے ویڈیو ریکارڈنگ کی جائے گی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملکی اور غیر ملکی شہری اپنی شناختی دستاویزات ساتھ رکھیں۔ گاڑیوں پر ایکسائز دفتر سے جاری شدہ نمبر پلیٹ استعمال کریں۔بصورت دیگر غیر نمونہ نمبر پلیٹ اور غیر رجسٹرڈ شدہ گاڑیوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کرایہ داروں اور ملازمین کا اندراج قریبی تھانے یا خدمت مراکز پر کراوئیں۔ اس کے علاوہ جن افراد نے غیر رجسٹرڈ مقامی یا غیر ملکی ملازم رکھے ہوئے ہیں، انہیں بھی شامل تفتیش کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اسلام آباد میں دہشت گردی کے حالیہ واقعے کے بعد امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا اور سعودی عرب کے سفارت خانوں نے میریٹ ہوٹل کے حوالے سے سیکیورٹی الرٹ جاری کیا تھا اور اپنے شہریوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ ہوٹل یا زیادہ رش والے علاقوں میں جانے میں احتیاط کریں۔
ادھر اسلام آبادپولیس نے میریٹ ہوٹل کی سیکیورٹی کے لیے ایف سی کی مزید نفری تعینات کردی ہے جب کہ ریڈزون میں اہم عمارتوں پر رینجرز اہلکار پولیس کے ساتھ تعینات ہیں۔
ریڈزون میں داخل ہونے والے تمام افراد سے داخلے سے قبل ان کی شناخت پوچھی جارہی ہے اور غیرضروری طور پر ریڈزون میں داخل ہونے والے فراد کا داخلہ روکا جارہا ہے۔
شہر میں قائم ہونے والی نئی 25 سیکیورٹی چیک پوسٹس کے ساتھ مختلف مقامات پر سرپرائز ناکے لگانے کا حکم بھی دیا گیا ہے جس میں شہر کے داخلی راستوں کے قریب پولیس اہلکار مختلف گاڑیوں اور افراد کو چیک کریں گے۔
اسلام آباد پولیس کے ترجمان تقی جواد نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جمعے کو آئی ٹین فور میں ہونے والے دھما کے سے قبل ہی سیکیورٹی میں اضافہ کیا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت سیکیورٹی ہائی الرٹ تھی اور اسی وجہ سے دھماکے کو ٹارگٹ پر پہنچنے سے پہلے ہی روک لیا گیا۔
ان کے بقول اس دھماکے کے بعد سیکیورٹی میں مزید اضافہ کیا گیا ہے اور اب اسلام آباد میں مزید 25 چیک پوائنٹس بنائے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ جمعے کو وفاقی دارالحکومت میں سیکیورٹی چیکنگ کے دوران دھماکے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک جب کہ گاڑی میں موجود دو افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ پولیس کے مطابق دھماکا خود کش تھا۔
میریٹ ہوٹل اور دہشت گردی کے خطرے سے متعلق چار ممالک کے سفارت خانوں کی ایڈوائزری پر ان کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے کہ اس بارے میں ان سفارت خانوں نے دفتر خارجہ کو آگاہ کیا ہو۔ لیکن اب تک اسلام آباد پولیس کو آگاہ نہیں کیا گیا۔تاہم اسلام آباد پولیس نے خود سے اقدامات کیے ہیں اور اس ہوٹل سمیت دیگر عمارتوں پر بھی سیکیورٹی کو بڑھا دیا گیا ہے۔
ان کے بقول اسلام آباد میں ریڈ زون کے حوالے سے سخت اقدامات کیے جا رہے ہین۔ میٹرو بس چوں کہ ریڈ زون میں داخل ہوتی ہے، لہٰذا اس کے داخل ہونے سے پہلے بھی تمام مسافروں کی ویڈیوز بنائی جاتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس کے علاوہ دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی اسلام آباد پولیس کے ساتھ سیکیورٹی کو بہتر بنانے پر کام کررہے ہیں۔
علاوہ ازیں وزارت داخلہ کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسلام آباد میں دہشت گردی کے حوالے سے حساس اداروں کی باقاعدہ رپورٹس موجود ہیں اور اس خدشےکے پیش نظر یہ سب احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں کرسمس کا ایونٹ خیریت سے گزرگیا لیکن سال نو کے موقع پر بھی دہشت گردی کا خطرہ ہے جس سے بچنے کے لیے سخت اقدامات کیے جارہے ہیں۔