رسائی کے لنکس

بیجنگ میں سلیوان اور وانگ مذاکرات،کیا سربراہی ملاقات کا امکان ہے؟


امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے بیجنگ کے دورے میں چینی وزیر خارجہ وانگ یی سے ملاقات کی۔ فوٹو
امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے بیجنگ کے دورے میں چینی وزیر خارجہ وانگ یی سے ملاقات کی۔ فوٹو
  • امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے بیجنگ کے اپنے دورے میں چینی وزیر خارجہ وانگ یی سے ملاقات کی۔
  • دونوں ملکوں نے بات چیت کو ٹھوس، تعمیری اور صاف گوئی پر مبنی قرار دیا۔
  • دونوں عہدے داروں نے تجارت، جنوبی بحیرہ چین کی صورت حال، تائیوان اور فلپائن سمیت دیگر امور پر بات چیت کی۔
  • مستقبل قریب میں دونوں ملکوں کے سربراہوں کے درمیان ملاقات کے امکان پر بھی تبادلہ خیالات ہوا۔
  • چین نے امریکہ کو مسلح نہ کرنے اور فلپائن چین تنازع میں مداخلت سے باز رہنے پر زور دیا۔
  • امریکہ کا کہنا تھا کہ چین کی تجارت غیر منصفانہ طریقوں پر مبنی ہے اور واشنگٹن جدید امریکی ٹیکنالوجی کو اپنی سلامتی کے خلاف استعمال کو روکنے کے اقدامات کرتا رہے گا۔

امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی کے درمیان بدھ کے روز بیجنگ میں ملاقات ہوئی جس میں دونوں ملکوں کے سربراہوں کے درمیان ممکنہ ملاقات اور بحیرہ جنوبی چین میں کشیدگی کے موضوعات زیر بحث آئے۔

اس سے ایک روز قبل بھی دونوں عہدے داروں کے درمیان بات چیت ہوئی تھی۔

دونوں فریقوں کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بدھ کی بات چیت ٹھوس، تعمیری اور صاف گوئی پر مبنی تھی۔ چین کی سرکاری خبررساں ایجنسی شہنوا نے وزیر خارجہ وانگ کے حوالے سے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے سربراہوں کی رہنمائی میں چین اور امریکہ کے تعلقات کو درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے ایک بیان کے مطابق، دونوں عہدے داروں نے آئندہ ہفتوں میں سربراہوں کی سطح کی بات چیت کی منصوبہ بندی پر تبادلہ خیال کیا۔

سنہوا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دونوں عہدے داروں نے امریکی صدر جو بائیڈن اور چین کے صدر شی جن پنگ کے درمیان ممکنہ ملاقات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

امریکہ اور چین کے وفود کے درمیان بینجنگ میں ملاقات کا ایک منظر۔ 27 اگست 2024
امریکہ اور چین کے وفود کے درمیان بینجنگ میں ملاقات کا ایک منظر۔ 27 اگست 2024

اس ملاقات کے بارے میں چین کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق، سلیوان اور وانگ نے فوج سے فوج کے درمیان رابطوں اور فوجی کمانڈروں کے درمیان ویڈیو کالز کی اہمیت پر بھی بات چیت کی۔

چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے وانگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ چین اور امریکہ کی ہموار ترقی ایک دوسرے سے مساوی برتاؤ میں ہے۔

دونوں عہدے داروں نے آبنائے تائیوان میں امن و استحکام برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ جنوبی بحیرہ چین کے تنازعات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وانگ نے واشنگٹن کی جانب سے فلپائن کی حمایت کرنے پر تشویش کا اظہار کیا۔

سی سی ٹی وی کے نشریے میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کو دو طرفہ معاہدوں کو چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچانے کے بہانے کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

وائٹ ہاؤس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سلیوان نے’ جنوبی بحیرہ چین میں فلپائن کی قانونی کارروائیوں کے خلاف اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا۔‘

چین کے بحری جہازوں کا جنوبی بحیرہ چین میں فلپائن کے کئی بحری جہازوں سے آمنا سامنا ہو چکا ہے، جس پر واشنگٹن کو اس لیے تشویش ہے کیونکہ اس کا منیلا کے ساتھ دفاعی معاہدہ ہے۔

دونوں عہدے داروں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں جن دیگر موضوعات پر گفتگو ہوئی، ان میں تائیوان پر چین کے علاقائی دعوے اور چینی تجارتی سامان پر امریکہ کی جانب سے عائد کیے جانے والے حالیہ محصولات ہیں۔

وانگ نے سلیوان سے کہا کہ امریکہ کو تائیوان کو مسلح کرنا بند کر دینا چاہیے اور ان دونوں حصوں کے پرامن طریقے سے دوبارہ جڑنے کی حمایت کرنی چاہیے۔

وانگ کا کہنا تھا کہ تائیوان چین کا حصہ ہے اور تائیوان کی آزادی آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔

چین کے بیان میں امریکہ کی طرف سے چین کے تجارتی سامان پر محصولات عائد کرنے کے اقدام کو ناپسندیدہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ واشنگٹن کو چین کے جائز مفادات کو خطرے میں ڈالنے کا اقدام نہیں کرنا چاہیے۔

جب کہ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ چین غیرمنصفانہ تجارتی طریقے استعمال کر رہا ہے اور امریکہ ایسے ضروری اقدامات کرتا رہے گا جس سے جدید امریکی ٹیکنالوجیز کو ہمارے ملک کی قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے استعمال سے روکنے میں مدد مل سکے۔

دونوں اعلیٰ عہدے داروں کے درمیان بات چیت جمعرات کو بھی جاری رہنے کی توقع ہے۔

(وی او اے نیوز)

فورم

XS
SM
MD
LG