رسائی کے لنکس

اماراتی ایئرلائن کا نیا اشتہار، خاتون ایک بار پھر برج خلیفہ کے ٹاپ پر


اماراتی ایئرلائن نے گزشتہ برس بھی ایک ایسا ہی اشتہار بنایا تھا۔ (فائل فوٹو)
اماراتی ایئرلائن نے گزشتہ برس بھی ایک ایسا ہی اشتہار بنایا تھا۔ (فائل فوٹو)

دنیا بھر میں روز لا تعداد اشتہار صارفین کو اپنی جانب متوجہ کرتے ہیں جن میں سے درجنوں آپ کی نظر سے بھی گزرتے ہوں گے۔ موبائل فون، اخبارات، ٹی وی اور سڑکوں پر آپ کئی اشتہار دیکھتے ہوں گے لیکن اگر کوئی اشتہار آپ کو یاد رہ جائے تو یہ اس کی کامیابی کی ضمانت ہوتی ہے۔

متحدہ عرب امارات کی 'ایمرٹس ایئرلائن' نے ایک ایسا ہی نیا اشتہار بنایا ہے جس نے لوگوں کو اس پر بات کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ ایئرلائن کا یہ نیا اشتہار اس کے پرانے عالمی شہرت یافتہ اشتہار کی طرح دنیا بھر میں مشہور ہو رہا ہے۔

اماراتی ایئرلائن نے پہلے کی طرح اس بار بھی ایک خاتون کو دنیا کی بلند ترین عمارت کے بلند ترین حصے پر کھڑا کر کے اپنے برینڈ کی تشہیر کی ہے۔ البتہ اس اشتہار میں نیا پن یہ ہے کہ خاتون کے عقب سے ایک جہاز بھی 'فلائی پاسٹ' کا مظاہرہ کر رہا ہے۔

یہ جہاز اماراتی ایئرلائن کا دیو ہیکل 'ایئربس اے 380' تھا جسے اسٹنٹ کرنے والی خاتون سے تقریباً آدھے میل کی دوری سے گزارا گیا۔

اصل میں یہ اشتہار تو 'ایمرٹس ایئرلائن' کا ہے مگر اس میں تشہیر 'دبئی ایکسپو' کی بھی کی گئی ہے۔ اشتہار میں اسٹنٹ کرنے والی خاتون نکول اسمتھ لدوک وہی ہیں جو 'ایمرٹس' کے گزشتہ اشتہار میں تھیں۔

ایمرٹس نے گزشتہ برس اگست میں اپنے ایک منفرد اشتہار سے اس وقت دنیا کی توجہ حاصل کی تھی جب انہوں نے اسکائی ڈائیور نکول اسمتھ کو برج خلیفہ کی بلند ترین سطح پر کھڑا کر کے اشتہار بنایا تھا۔

نکول نے اس اشتہار میں ایمرٹس کے کیبن کریو کا روپ دھار کر زمین سے 828 میٹر کی بلندی سے پلے کارڈز کے ذریعے پیغام دیا تھا۔

نکول حالیہ اشتہار میں بھی وہ ایمرٹس کے عملے کے روپ میں نظر آئی ہیں۔

ایمرٹس کا نیا اشتہار گزشتہ سے ہی پیوستہ ہے جس میں نکول پہلے کی طرح کچھ پلے کارڈز لیے کھڑی ہیں جن میں وہ کہہ رہی ہیں کہ "میں اب تک یہیں موجود ہوں جہاں سے میں دبئی ایکسپو دیکھ سکتی ہوں۔"

اسی دوران ان کے عقب سے 'اے 380' گزرتا ہے جو دبئی ایکسپو کے رنگوں سے رنگا ہوا ہے جس پر نکول کی تصویر بھی موجود ہے۔

ایمرٹس نے اپنے اس اشتہار کے لیے جہاز کو خصوصی طور پر پینٹ کیا ہے۔ اشتہار کے آخر میں طیارہ اڑانے والے پائلٹ اور نکول ایک دوسرے کو دیکھ کر ہاتھ ہلاتے ہیں۔

ایمرٹس نے اس اشتہار سے متعلق ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اشتہار کے لیے 11 مرتبہ طیارے کو اڑایا گیا اور 'اے 380' کو انتہائی سست رفتار میں خاتون سے تقریباً آدھے میل کی دوری سے گزارا گیا۔

ایمرٹس کے مطابق طیارے کو 145 ناٹس کی رفتار سے برج خلیفہ کے گرد گھمایا گیا جو 'اے 380' طیارے کے لحاظ سے بہت کم رفتار ہے۔ جہاز کی رفتار کے ساتھ اس کی بلندی بھی کم تھی اور اس بات کا خاص خیال رکھا گیا تھا کہ طیارہ برج خلیفہ کی اونچائی سے زیادہ بلند نہ ہو۔

'اے 380' دنیا کے بڑے مسافر طیاروں میں شامل ہے جس میں 800 سے زائد مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہوتی ہے۔

واضح رہے کہ بُرج خلیفہ کی بلندی 2700 فٹ سے کچھ زیادہ ہے اور طیارہ بھی تقریباً اسی اونچائی پر پرواز کر رہا تھا۔

ایمرٹس کے گزشتہ اشتہار کو جہاں لوگوں نے حیرت سے دیکھ کر اسے سراہا تھا وہیں کچھ حلقوں کی جانب سے اس پر تنقید بھی ہوئی تھی۔ حالیہ اشتہار پر بھی لوگ طرح طرح کے تبصرے کر رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر کئی صارفین ایئرلائن سے اس اقدام کو سراہ رہے ہیں اور اسے ایک کارنامے کے طور پر دیکھ رہے ہیں تو وہیں کچھ لوگ اس کی مخالفت میں بھی آواز اٹھا رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG