علاقے کے باشندوں کا کہنا ہے کہ اتھیوپیا کی فوج ہمسایہ ملک صومالیہ میں داخل ہوگئی ہے، جس سے محض کچھ ہی ہفتے قبل الشباب کے شدت پسندوں کا پیچھا کرتے ہوئے کینیا کی افواج اِسی ملک میں داخل ہوئی تھیں۔
صومالیہ کے بزرگ لوگوں کےحوالے سےدی گئی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ بکتربند گاڑیوں میں سوار اتھیوپیائی فوجیں ہفتے کو صومالیہ میں داخل ہوئیں۔
ایتھیوپیا کی حکومت نے اِن رپورٹوں کی تصدیق نہیں کی، تاہم رائٹرز نیوز ایجنسی نے بغیر نام لیے ایتھیوپیا کے ایک عہدے دار کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس بات کا ’قوی امکان‘ ہے کہ ملکی فوج الشباب کے خلاف کینیا کی طرف سےجلد شروع کی جانے والی کارروائی کی حمایت کرے گی۔
افریقی یونین نےبھی کہا ہے کہ الشباب سےلڑائی کے کام میں ایتھیوپیا کی افواج اُس کے امن کاروں کے ساتھ مل جائے گی۔
صومالیہ میں ایتھیوپیا کی فوج انتہائی غیرمقبول ہے۔ 2006ء سے2009ء تک ہونے والی لڑائی کے دوران، یہاں کےمتعدد باشندوں کےخیال میں، وہ ظالمانہ حرکات میں ملوث رہ چکی ہے۔