پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع لکی مروت میں سیکیورٹی فورسز نے ایک کارروائی کے دوران اہم شدت پسند کمانڈر سمیت بارہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)نے بدھ کو ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں کا تعلق کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے اظہر الدین گروپ سے ہے جب کہ اظہر الدین بھی فورسز سے جھڑپ کے دوران ہلاک ہونے والوں میں شامل ہے۔
بیان میں عسکریت پسندوں کے زیر استعمال اسلحہ اور بھاری مقدار میں بارودی مواد اور دیگر اشیاء بھی بر آمد کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
لکی مروت کے مقامی افراد کے مطابق سیکورٹی فورسز نے یہ کارروائی منگل اور بدھ کے درمیانی شب ڈیرہ اسماعیل خان کو خیبر پختونخوا کے دیگر علاقوں سے ملانے والی شاہراہ پر واقع پیزو قصبے کے نواح میں کی ہے۔
مقامی افراد کا بتانا ہے کہ عسکریت پسندوں کی تعداد اس سے زیادہ تھی جو سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ کے وقت فرار ہونے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
SEE ALSO: پشاور دھماکہ: ٹی ٹی پی کا پہلے اقرار اور پھر انکار، حملہ آخر کیا کس نے؟لکی مروت میں فورسز کی کارروائی تیس جنوری کو پشاور پولیس لائنز کی جامع مسجد پر ہونے والے خودکش حملے کے بعد پہلی بڑی کارروائی ہے۔
اس خودکش حملے میں مجموعی طور پر 102 افراد ہلاک اور 221 زخمی ہوئے تھے ۔
لکی مروت سے تعلق رکھنے والے صحافی غلام اکبر مروت نے رابطے پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے 25 جنوری سے علاقے میں عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی اور سرچ آپریشن جاری ہے۔
ہلاک افراد میں سے دو کی شناخت ہو گئی
انہوں نے کہا کہ مبینہ دہشت گردوں کا ایک گروپ منگل کی شب لکی مروت سے ٹانک کی جانب جارہا تھا۔جنہیں فورسز نے پیزو قصبے کے نواحی علاقے چوار خیل میں گھیرے میں لیا۔ اس موقع پر دوطرفہ شدید فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔
غلام اکبر مروت کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں ہلاک ہونے والوں میں سے اب تک صرف دو کی شناخت ہو سکی ہے جن کے نام احمد اور حسن عرف ضرار بتایا گیا ہے۔
لکی مروت شمالی اور جنوبی وزیرستان کے علاوہ ٹانک سے ملحقہ شہر ہے جہاں سیکورٹی فورسز کے دستے کے مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔
ٹی ٹی پی کے اظہر الدین گروپ نے گزشتہ برس نومبر میں چھ پولیس اہلکاروں کو ہلاک کیا تھا۔
ٹی ٹی پی ٹیپوگل گروپ کے ترجمان نے صحافی غلام اکبر مروت کو بتایا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے جس گاڑی کو نشانہ بنایا اس میں 17 سے 19 افراد سوار تھے۔ تاہم پانچ سے سات افراد بچ کر نکلنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
مذکورہ گروپ نے احمد اور حسن کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔