Sidra Dar is a multimedia journalist based in Karachi, Pakistan.
کراچی کی بریانی اپنے چٹ پٹے اور ذائقے دار مسالوں کی وجہ سے مشہور ہے۔ صدر کی موبائل مارکیٹ میں ایک بریانی والے ایسے بھی ہیں جو صرف جمعے کو اپنا اسٹال لگاتے ہیں اور دیکھتے ہی دیکھتے بریانی کی دو درجن دیگیں ختم ہو جاتی ہیں۔ کراچی کی مشہور 'جمعہ بریانی' کی کہانی لائی ہیں سدرہ ڈار اور خلیل احمد۔
مال کے اندر داخل ہوتے ہی ہمیں ایک لمحے کو یہ محسوس ہوا کہ اب ہمارا شمار ان ذمہ دار شہریوں میں ہو رہا ہے جنہوں نے بر وقت کرونا سے بچاؤ کی مکمل ویکسین لگوائی ہے اور اسی بنا پر ہم بغیر مشکل کے یہاں آگئے ہیں۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق جب بھی کوئی طوفان آتا ہے تو اس کے نتیجے میں اندازاََ 100 سے ڈیڑھ سو ملی میٹر بارش کا امکان ہوتا ہے۔ اسی ممکنہ صورتِ حال کے پیشِ نظر محکمۂ موسمیات نے کراچی اور سندھ کے نشیبی علاقوں کے لیے اربن فلڈ وارننگ جاری کر دی ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق غربت کے سبب، خوراک اور خون کی کمی ماؤں کی صحت کو اتنا کمزور بنا چکی ہوتی ہیں کہ بچہ مقررہ وقت سے پہلے ہی پیدا ہوتا ہے جس کے بعد بچے کی زندگی بھی خطرے سے دوچار ہوتی ہے۔
پاکستان میں 'صحت کہانی' نے آج سے تین برس قبل اپنے سفر کا آغاز کیا تھا لیکن اب یہ دیہی علاقوں میں آن لائن علاج کی سہولت مہیا کرنے والا وسیع نیٹ ورک بن چکا ہے۔
پاکستان میں ٹیلی میڈیسن کمپنیوں کو کرونا کی وبا کے دوران زیادہ کام کرنے کا موقع ملا۔ ایسی ہی ایک ٹیلی میڈیسن کمپنی 'صحت کہانی' ہے جس کی بانی ڈاکٹر سارہ سعید کو حال ہی میں اقوامِ متحدہ کی جانب سے ایوارڈ دیا گیا ہے۔ ان کا ادارہ کہاں اور کیسے کام کر رہا ہے؟ جانتے ہیں سدرہ ڈار کی رپورٹ میں۔
سندھ کے علاقے سانگھڑ کے ایک گاؤں میں قدیم تہذیب کا ایسا خزانہ چھپا ہوا ہے جس سے بہت کم لوگ واقف ہیں۔ یہاں ایک زمین دار نے برسوں کی محنت کے بعد ایسی نادر اشیا اکٹھی کی ہیں جو کسی بھی بڑے میوزیم کا حصہ بن سکتی ہیں۔ زمین دار عطا چانیہو کو یہ شوق کب سے ہوا اور ان کیا میوزیم کیسا ہے؟ دیکھیے۔
پاکستان کے شہر کراچی میں "دنیا کے سب سے بڑے قرآن" پر کام جاری ہے۔ اس قرآن کو لکھا نہیں بلکہ کینوس پر اسکلپ کیا جارہا ہے۔ مصور شاہد رسام کئی برسوں سے اس قرآن پر کام کر رہے ہیں جس کا کچھ حصہ آئندہ ماہ دبئی ایکسپو میں نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا۔ مزید جانیے سدرہ ڈار اور خلیل احمد کی ڈیجیٹل رپورٹ میں
ہر شہر کی کوئی نہ کوئی سوغات مشہور ہوتی ہے۔ سندھ کے شہر سانگھڑ کی مچھلی اپنے منفرد ذائقے اور ترکیب کے سبب خاصی مشہور ہے۔ یہ مچھلی کیسے بنائی جاتی ہے اور اس میں کیا خاص بات ہے؟ دیکھیے سدرہ ڈار اور خلیل احمد کی ڈیجیٹل رپورٹ میں۔
ضلع سانگھڑ کے ایک گاؤں سے تعلق رکھنے والی شامو بائی کی وجۂ شہرت صوفیانہ کلام اور بھجن ہیں جس کی وجہ سے وہ کوک اسٹوڈیو تک پہنچ گئیں۔ ہندو برادری سے تعلق رکھنے والی شامو بائی اب اپنے علاقے کی بہت سی لڑکیوں کی رول ماڈل بن چکی ہیں۔ شامو بائی کی کہانی لائے ہیں سدرہ ڈار اور خلیل احمد اس رپورٹ میں۔
سندھ کے ضلع سانگھڑ کے اچھرو تھر کو سفید صحرا بھی کہا جاتا ہے۔ یہ جگہ اپنی خوبصورت جھیلوں کی وجہ سے جانی جاتی ہے۔ یہاں بہت سی ایسی جھیلیں ہیں جن سے اس صحرا کا حسن دوبالا ہو جاتا ہے۔ انہی جھیلوں کی سیر کرا رہی ہیں ہماری نمائندہ سدرہ ڈار اس رپورٹ میں۔
اس سے پہلی ویڈیو میں ہم نے آپ کو بتایا کہ عید الاضحیٰ پر لوگوں کو قصابوں سے کیا شکایات رہتی ہیں۔ اس رپورٹ میں ملتے ہیں قصائیوں سے اور جانتے ہیں کہ انہیں لوگوں سے کیا شکوے ہیں؟ سدرہ ڈار اور خلیل احمد کی رپورٹ۔
عیدالاضحیٰ پر قربانی کے لیے قسمت والوں کو اگر کوئی پیشہ ور قصائی مل جائے تو ان کی قربانی آسان ہو جاتی ہے۔ ورنہ اناڑی قصائی کی مدد لینا ہی آخری حل ہوتا ہے۔ ہر سال اس مسئلے سے دوچار ہونے والے کچھ افراد کی زبانی جانتے ہیں کہ لوگوں کو قصائیوں سے کیا شکوے ہیں؟ سدرہ ڈار اور خلیل احمد کی رپورٹ۔
مویشی پالنا، ان کی دیکھ بھال کرنا اور لائیو اسٹاک کا کاروبار کرنا عموما دیہاتی زندگی کا معمول سمجھا جاتا ہے۔ مگر کراچی جیسے شہر میں یہ کام اگر کوئی لڑکی کر رہی ہو تو یہ حیران کن ہے اور دلچسپ بھی۔ ملیے 19 سالہ طالبہ ثانیہ منیف سے جو تعلیم کے ساتھ لائیو اسٹاک کا کاروبار بھی کر رہی ہیں۔
علیشہ کا کہنا تھا کہ جب وہ پہلی بار یہاں آئی تو اتنا بڑا سسٹم دیکھا، اتنے سارے پینلز دیکھے تو ایک پل کو لگا کہ وہ کیسے کام کریں گے۔ لیکن یہاں پر کام کرنے والوں نے بہت سکھایا۔
بابا آئی لینڈ کراچی کے ساحل کے قریب ایک آباد جزیرہ ہے۔ یہاں کا ایک بڑا مسئلہ طبی سہولتوں کی کمی ہے لیکن اب یہ مشکل کچھ کم ہو رہی ہے۔ جزیرے پر رہنے والی خواتین کے علاج کے لیے اب ایک خاتون ڈاکٹر مقرر ہیں جو روز شہر سے کشتی میں بیٹھ کر یہاں پہنچتی ہیں۔ مزید دیکھیے سدرہ ڈار اور خلیل احمد کی رپورٹ میں۔
ایمیزون نے پاکستان کو اپنی سیلر لسٹ میں شامل کر لیا ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ اس سے پاکستان کے چھوٹے کاروباری اداروں اور تاجروں کو فائدہ پہنچے گا۔ پاکستانی اس سے کیسے فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور ایمیزون پر دکان چلانے والوں کو کن چیزوں کا خیال رکھنا ہو گا؟ جانتے ہیں سدرہ ڈار اور خلیل احمد کی رپورٹ میں۔
پی آئی اے طیارہ حادثے میں ہلاک ہونے والی نیلم کی والدہ آج بھی بیٹی کو یاد کرتی ہیں تو آنکھوں میں آنسو بھر آتے ہیں۔ نیلم شعبۂ صحت سے وابستہ تھیں جو برطانیہ چھوڑ کر والدہ کے کہنے پر پاکستان آئی تھیں اور حادثے میں چل بسیں۔
پی آئی اے کے کراچی طیارہ حادثے کو ایک برس گزر چکا ہے۔ پی کے 8303 لینڈنگ سے چند سیکنڈ قبل ایئرپورٹ کے قریب ایک رہائشی علاقے میں گر کر تباہ ہوا تھا۔ جس گلی میں جہاز گرا تھا، حادثے کے دن وہاں کے رہائشیوں نے کیا دیکھا اور ان پر کیا بیتی؟ جانیے سدرہ ڈار اور خلیل احمد کی رپورٹ میں۔
مزید لوڈ کریں