عاصم علی رانا وائس آف امریکہ اردو کے لئے اسلام آباد سے رپورٹنگ کرتے ہیں۔
ان چاروں کو گزشتہ رات پولیس نے اعانتِ جرم اور شواہد چھپانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ ملزم کے والد کا کہنا تھا کہ میری ہمدردیاں مقتول بچی کے والدین کے ساتھ ہیں۔
سابق سفارت کار کی بیٹی کے قتل کے بعد اسلام آباد پولیس کے آئی جی نے ملزم ظاہر جعفر کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کے لیے متعلقہ حکام کو سفارش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ پولیس کو پوسٹ مارٹم رپورٹ مل گئی ہے جس میں مقتولہ کے جسم پر تشدد اور زخموں کے کئی نشانات موجود ہیں۔
افغان اُمور کے ماہر اور سابق سفیر ایاز وزیر کہتے ہیں کہ افغانستان میں زندگی اور موت کا کھیل جاری ہے اور ایسے میں ایسے بیانات دیے جا رہے ہیں جو اس قدر فضول ہیں کہ ان پر بات کرنا بھی وقت کے ضیاع کے مترادف ہے۔
پولیس کے مطابق لڑکی پر فائرنگ کے بعد تیز دھار آلے سے بھی وار کیا گیا جب کہ واقعے میں ایک اور شخص زخمی ہوا ہے۔ واقعے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر لڑکی کے ایک دوست ظاہر جعفر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ملزم ملک کے معروف تاجر کا بیٹا ہے۔
پیر کی شام دفترخارجہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم بھی بیٹیوں والے ہیں اور بیٹیوں کا احترام سب پر واجب ہے۔ میں نے مناسب سمجھا کہ افغان وزیر خارجہ سے رابطہ کروں اور حقائق سے آگاہ کروں اور آج ان سے رابطہ کرکے تمام تفصیلات سے آگاہ کیا ہے۔
تجزیہ کاروں کے نزدیک افغانستان کے حالات کے پس منظر میں اسلام آباد میں افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کے بعد دونوں ممالک کے اقدامات سے اندازہ ہوتا ہے افغان حکومت اور پاکستان کے درمیان تلخیاں مزید بڑھ رہی ہیں
افغان حکام کے بقول سفیر افغان سفیر نجیب اللہ علی خیل کو بیٹی کے اغوا کاروں کی گرفتاری اور سکیورٹی خدشات دور کیے جانے تک سفیر کو واپس بلوایا گیا ہے، اپاکستان نے اس فیصلہ کو بدقسمتی اور افسوسناک قرار دے دیا، کابل سے فیصلے پر نظر ثانی کی امید کا اظہار
پاکستان کے وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی اسلام آباد کی مارکیٹ کھڈا مارکیٹ سے راولپنڈی گئیں اور وہاں سے دامن کوہ تک پہنچییں، سیف سٹی کیمروں کا ریکارڈ موجود ہے اور دو ٹیکسی ڈرائیورز کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
دفترِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ افغان سفارت خانے نے اطلاع دی کہ سفیر کی صاحبزادی پر گاڑی چلاتے ہوئے حملہ ہوا ہے۔ افغان سفیر اور ان کے خاندان کی سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے واقعے میں ملوث ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
واقعے کے بعد داسو ڈیم کی تعمیر پر کام کرنے والی چین کی کمپنی نے منصوبے پر کام روک دیا ہے۔ ساتھ ہی چینی کمپنی نے پاکستان کے ملازمین کو ملازمتوں سے فارغ کر دیا ہے۔
فواد چوہدری کا سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم تمام صورتِ حال کا خود جائزہ لے رہے ہیں۔ پاکستان کے حکام بھی اس بارے میں چین کے حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ آئندہ 15 روز میں 40 ہزار پاکستانیوں کو وطن واپس لایا جائے گا۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پانچ غیر ملکی ایئر لائنز کو اوربکنگ کرنے پر نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ ان ایئر لائنز پر معمول کے مقابلے میں انتہائی مہنگے ٹکٹ فروخت کیے جارہے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان، افغانستان میں قیام امن کے لیے امریکا کے ساتھ بااعتماد شراکت دار کے طور پر مخلصانہ کاوشیں جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔ بقول ان کے، ہمیں توقع ہے کہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کے ذمہ دارانہ انخلا سے افغان امن عمل کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں مدد ملے گی
ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مقیم غیر ملکیوں کی رجسٹریشن کا عمل 21 برس سے جاری ہے۔ پہلے اس مقصد کے لیے نیشنل ایلیشن رجسٹریشن اتھارٹی کے نام سے ادارہ بنایا گیا جو اب نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) میں ضم ہو چکا ہے۔
وفاقی وزیرِ صنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار کا کہنا ہے کہ ملک میں گاڑیوں کی قیمتیں کم ہوں گی۔ چھوٹی گاڑیاں ایک لاکھ روپے سستی ہو جائیں گی جب کہ ایک ہزار سی سی گاڑی کی قیمت ایک لاکھ 42 ہزار روپے تک کم ہو گی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تشدد کرنے والے ملزم عثمان مرزا اور اس کے ساتھیوں فرحان اور عطا الرحمٰن کو گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔ مزید قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
پیر کی شب اپنے پروگرام کے دوران ندیم ملک کا کہنا تھا کہ وہ 30 برس سے ذمہ دارانہ صحافت کر رہے ہیں اور وہ کبھی بھی کسی سے مرعوب نہیں ہوئے۔ لہذٰا اگر ایف آئی اے اُنہیں گرفتار کرنا چاہتی ہے تو وہ اس کے لیے تیار ہیں۔
احتجاج کے دوران اسلام آباد میں قائم سب سے بڑے ویکسی نیشن سینٹر میں ہنگامہ آرائی بھی دیکھنے میں آئی اور لوگوں نے اس سینٹر کے بیرونی دروازے توڑ دیے جس کے بعد پولیس کو طلب کرنا پڑا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ پاکستان نے ماضی امریکہ کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔ اور اس جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ بننے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ بحیثیت پاکستانی یہ وہ وقت تھا جب سب سے زیادہ ذلت محسوس ہوئی۔
فنانس بل پیش کرنے سے قبل بل پیش کرنے کی تحریک میں حکومت نے 138 ووٹوں کے مقابلے میں 172 ووٹوں کے ذریعے اپوزیشن کو شکست دی۔ بعد میں شق وار فنانس بل کی منظوری دی گئی، اپوزیشن کی بجٹ میں 30 ترامیم مسترد کر دی گئیں۔
مزید لوڈ کریں