عاصم علی رانا وائس آف امریکہ اردو کے لئے اسلام آباد سے رپورٹنگ کرتے ہیں۔
برطانیہ میں تصفیہ کے ذریعے حاصل ہونے والے 190 ملین پاؤنڈ میں سے 140 ملین پاؤنڈ پاکستان کے اکاؤنٹ میں منتقل ہو گئے ہیں جب کہ 50 ملین پاؤنڈ کی ایک پراپرٹی کی رقوم بعد میں آئیں گی۔
خصوصی عدالت کے جج جسٹس وقار احمد سیٹھ نے کہا کہ 17 دسمبر تک کیس ملتوی کر رہے ہیں۔ 17 دسمبر کو دلائل سن کر فیصلہ سنا دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اظہار وجوہ کا نوٹس سوشل میڈیا سمیت ہر جگہ پر شیئر کیا گیا جو بدنیتی ظاہر کرتا ہے۔ اظہار وجوہ کے نوٹس میں قانونی لوازمات پورے نہیں کیے گئے اور بظاہر لگتا ہے مقتدر حلقوں کے دباؤ میں آ کر میرے خلاف کاروائی کی گئی۔
برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ منجمد اثاثے اور اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کے دوران پاکستانی کاروباری شخصیت ملک ریاض سے 19 کروڑ پاؤنڈ کی ادائیگی پر تصفیہ کیا گیا ہے۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ ’’اب کیسز میں التوا صرف دو ہی صورتوں میں ہوگا کہ وکیل صاحب انتقال کر جائیں یا جج صاحب رحلت فرما جائیں‘‘
ججز کمرہ میں پہنچے تو اٹارنی جنرل روسٹرم پر آئے۔ حکومتی اہلکاروں کے چہروں پر تناؤ صاف نظر آرہا تھا۔یہ تناؤ اس وقت بہت زیادہ بڑھ گیا جب چیف جسٹس نے جنرل راحیل اور جنرل کیانی کی ریٹائرمنٹ سے متعلق دستاویزات طلب کیں۔
بینچ کے سربراہ جسٹس وقار احمد سیٹھ نے کہا کہ ہم پانچ دسمبر کے بعد مزید وقت نہیں دیں گے اور روزانہ کی بنیاد پر مقدمے کی سماعت کریں گے۔ پرویز مشرف اگلی سماعت سے قبل جب چاہیں آ کر بیان ریکارڈ کرا سکتے ہیں۔
سپریم کورٹ نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ حکومت نے مسلح افواج کے قوانین میں ترامیم کے لیے چھ ماہ کا وقت مانگا ہے۔ عدالت تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے معاملہ پارلیمنٹ پر چھوڑتی ہے۔
چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اٹارنی جنرل سے مکالمے کے دوران کہا کہ آپ جس شق میں ترمیم کر کے آگئے ہیں وہ آرمی چیف سے متعلق ہے ہی نہیں، اب تو حکومت اس کارروائی سے آگے جا چکی ہے۔
عام طور پر صحافی برادری سے قریبی روابط رکھنے والے ریاض حنیف راہی نے پٹیشن دائر کرنے کا معاملہ مخفی رکھا جب کہ درخواست واپس لینے کے بعد بھی وہ منظر عام سے غائب ہیں۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ پرویز مشرف اشتہاری ہیں۔ عدالت فیصلہ دے چکی ہے کہ اگر مشرف پیش نہ ہوئے تو ان کا حق دفاع بھی ختم ہو جائے گا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ سمری میں توسیع لکھا گیا جبکہ نوٹی فکیشن میں آرمی چیف کا دوبارہ تقرر کر دیا گیا۔ قواعد میں آرمی چیف کی توسیع یا دوبارہ تقرری کا اختیار نہیں۔ حکومت صرف ریٹائرمنٹ کو معطل کر سکتی ہے اور ریٹائرمنٹ ابھی ہوئی نہیں۔
جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ صدر نے قانون فاٹا میں رائج کیا تھا جو اب ختم ہو چکا۔ فاٹا ختم ہو چکا تو اس میں رائج قانون کیسے برقرار ہے؟
وفاقی حکومت نے خصوصی عدالت کی طرف سے فیصلہ سنانے کے حکم پر پٹیشن دائر کی ہے جس میں خصوصی عدالت کی تشکیل کو چیلنج کیا گیا ہے۔
عمر چیمہ کا کہنا ہے کہ مجھے کبھی بھی ٹوئٹر کی طرف سے کوئی ایسی تنبیہ موصول نہیں ہوئی کہ میرے خلاف کسی نے شکایت کی ہو۔
ڈی آئی خان میں نیوز کانفرنس کے دوران جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ’’ہمیں بلوچستان حکومت، چئیرمین سینیٹ اور گورنر خیبر پختونخوا کا عہدہ دینے کی پیشکش ہوئی، جسے ہم نے مسترد کر دیا ہے کیونکہ ہم اس جعلی حکومت کا خاتمہ چاہتے ہیں۔‘‘
چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ ہمیں مثال دی جاتی ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے سروں کے ساتھ فٹبال کھیلنے والوں کے ساتھ کیسا سلوک ہونا چاہیے۔ تو اس کا جواب یہ ہے کہ کیا ہم آئین کے ساتھ فٹبال کھیلیں؟
اسلام آباد کی خصوصی عدالت میں منگل کو سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت ہوئی جس کے بعد عدالت نے مقدمے کا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
پاکستان کی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کا کہنا ہے کہ یہ میل وئیر 28 اپریل سے 10 مئی کے دوران پھیلایا گیا جس کی زد میں پاکستان سمیت 20 ممالک آئے۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ اگر ان علاقوں میں فوج کی موجودگی برقرار رکھنا مقصود ہے تو فوج تو پہلے سے ہی ان علاقوں میں موجود تھی۔
مزید لوڈ کریں