صحافی اور تجزیہ نگار مشرف زیدی کہتے ہیں کہ ’’عمران کی تقریر کا ہر لفظ حوصلہ افزا تھا۔ عمران نے تقریر کے دوران عجز، صلح جوئی اور تفکر اختیار کیا‘‘
کراچی کے نیپلیکس سنیما میں کل ہونے والے پریمئیر پر شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے احتجاج میں حصہ لیا۔ صحافی حسن زیدی نے ٹوئیٹر پر لکھا کہ وہ اس بات پر حیران ہوئے کہ احتجاج میں اتنے زیادہ لوگوں نے حصہ لیا
’’میرے ساتھ ایسے واقعات 2012 سے ہو رہے ہیں جب پاکستان سائبر فورس نام کے فیس بک اکاؤنٹ نے میرے گھر والوں کا نام، میری ساری نجی معلومات فیس بک پر ڈال دی تھیں اور اور شوٹ ایٹ سائٹ کا مطالبہ لکھ دیا‘‘
بلاول بھٹو زرداری نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ تو سمجھ میں آتا ہے کہ سزا کے بعد نواز شریف کو گرفتار کر لیا جائے گا۔ مگر اس کی کیا وجہ ہے کہ نواز لیگ کے کارکنوں اور راہنماؤں کو حراست میں لیا جا رہا ہے؛ اور لاہور کا محاصرہ کیوں کیا جا رہا ہے
مریم نواز شریف نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ’’پاکستان میں 70 سال سے سرگرم نادیدہ قوتوں کے سامنے ڈٹ جانے کی یہ سزا بہت چھوٹی ہے۔ آج ظلم کے خلاف لڑنے کا حوصلہ اور بلند ہوگیا‘‘۔
پاکستان کے آئندہ انتخابات میں سوشل میڈیا اپنا بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔ ایسے میں پاکستانی الیکشنز کو فیک نیوز سے کتنا خطرہ ہے اس پر میڈیا میٹرز فار ڈیموکریسی کے ایکزیکٹو ڈائریکٹر اسد بیگ کہتے ہیں کہ جھوٹی اور غلط خبریں جمہوریت اور جمہوری عمل کے لئے خطرناک ہیں۔
سینیئر صحافی مرتضی سولنگی نے ٹویٹ کی کہ ’’لڑکی والوں‘‘ کی کامیاب نمائش کے بعد حاضر ہے ’’محکمہ زراعت‘‘ کی فخریہ پیشکش۔
جولائی کی 25 تاریخ کو پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات میں سمارٹ فونز کا بڑا کردار ہو گا کیونکہ سوشل میڈیا پر خبریں فوراً اور آسانی سے پہنچانا آسان ہے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ سوشل میڈیا پر ابھی تک سینسر کی وہ پابندیاں نہیں ہے جس کا سامنا روایتی میڈیا کو ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک متنازع مگر متنوع مکالمہ جاری ہے کہ کیا اعلیٰ عدلیہ کو کیمروں کے سامنے ایسے دورے کرنے چاہیئے؟ کیا ماتحت عدلیہ کو کیمرے کے سامنے ڈانٹا جائے، کیا اس سے عدالت کا وقار مجروح نہیں ہوتا؟
سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ امریکی امیگریشن قوانین کے تحت صدر کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ ایسی سفری پابندیاں لگا سکتے ہیں۔
فیمنزم کا مطلب عورت کا اپنے جسم اور زندگی پر مکمل اختیار اور مرضی ہے۔ اس بات کو جاننا چاہیئے کہ عورتوں کا بغیر کسی اجرت یا معاوضے کے گھریلو کاموں کی بھی معاشی طور پر بہت اہمیت ہے۔
یہ تھے وہ الفاظ، جو پاکستان مسلم لیگ نواز کے امیدوار قومی اسمبلی اور سابق صدر فاروق لغاری مرحوم کے فرزند جمال لغاری نے اپنے حلقہ این اے 191 ڈیرہ غازی خان کے علاقے رونگھن میں اس وقت ادا کیے، جب نوجوان ووٹروں نے ان کی پانچ برس کی کارکردگی پر سوال اٹھائے۔