یوکرین نے اطلاع دی ہے کہ اس کی فوج نے سال نو کے موقع پر ملک کے مشرق میں واقع شہر ماکیوکا میں ایک عمارت پر حملے میں تقریباً 400 روسی فوجیوں کو ہلاک کر دیا، جب کہ روس نے یہ تعداد 63 بتائی ہے۔ اے ایف پی کے مطابق کوئی بھی تعداد جنگ میں اب تک کے سب سے بڑے جانی نقصانات میں سے ایک کو ظاہر کرتی ہے۔
روس نے پیر کے روز کہا کہ سال نو کے موقع پر یوکرین کے ڈونیٹسک علاقے میں واقع روسی کنٹرول کے قصبے مکیوکا میں اس کی تنصیبات پر یوکرین کے میزائل حملو ں میں 63 روسی فوجی ہلاک ہوگئے ۔
رو سی وزارت دفاع کی جانب سے ہلاکتوں کا یہ غیر معمولی اعلان ایسے میں سامنے آیا ہے جب روس نے یوکرین کے دار الحکومت کیف میں فضائی حملوں کا اپنا سلسلہ جاری رکھا اگرچہ مئیر وٹالی کلٹشکو ک نے کہا ہے کہ شہر اور اس کے ارد گرد کے علاقوں کو نشانہ بنانے والے تمام 40 ڈرونز مار گرائے گئے ۔
روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ یوکرین نے امریکہ کی جانب سے یوکرین کی فورسز کو بھیجے گئے ہائی موبلیٹی آرٹلری راکٹ سسٹم کے چھ میں سے چار راکٹ ماکیوکا کے مقام پر داغے۔ روس کا کہنا ہے کہ اس نے داغے جانے والے دو میزائلوں کو مار گرایا ہے۔
یوکرین کی مسلح افواج کے اسٹریٹجک کمیونی کیشن ڈائریکٹوریٹ نے اتوار کو کہا کہ مکیوکا میں ایک ووکیشنل اسکول کی عمارت میں تقریباً 400 روسی فوجی ہلاک اور مزید 300 زخمی ہوئے ۔
روسی بیان میں کہا گیا کہ حملہ مکیوکاکے علاقے میں ہوا اور اس میں ووکیشنل اسکول کا ذکر نہیں کیا گیا۔
ڈونیٹسک میں ماسکو کے کنٹرو ل کے حصوں میں روس کے مقرر کیےگئے ایک سینئیر عہدے دار ڈینئل بیزسونوف نے کہا کہ اس عمارت کو جس میں روسی فوجی مقیم تھے بری طرح نقصان پہنچا۔
ایک ٹیلی گرام میسیجنگ ایپ پر بیزسونوف نے کہا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی درست تعداد ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی ہے ۔ جب کہ اس حملے میں عمارت کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔
روس نواز قوم پرست بلاگرز نے حملے پر برہمی کا اظہار کیا ہے اور فوجی عہدے داروں پر اس کا الزام عائد کیا ہے ۔
یوکرین کے مشرقی علاقے میں فوجی کمانڈ نے کہا ہے کہ فضائی دفاعی نظاموں نے ان 9 ڈرونز کو تباہ کر دیا جنہیں روس نے نیپروپیٹروسک اور زپوریژیا کے علاقوں پر داغا تھا۔
یوکرین کے گورنر یاروسلاف یانوشیوچ نے ٹیلی گرام پر کہا ہے کہ روسی فورسز نے بریسلاف شہر کی ایک مقامی مارکیٹ پر ممکنہ طور پر ایک ٹینک سے حملہ کیا جس سے پانچ لوگ زخمی ہوئے ۔
کیف پر یہ حملے سال 2023 شروع ہوتے ہی روس کے فضائی حملوں کے تازہ ترین سلسلے تھے
ماسکو کی جانب سے ان حملوں کا بظاہر مقصد موسم سرما میں منجمد درجہ حرارت کے دوران یوکرینی لوگوں کا حوصلہ پست کرنا ہے ۔
صدر ولادی میر زیلنسکی نے یوکرینی لوگوں کو فوجیوں اور ایک دوسرے کےلیے اظہار تشکر پر سراہا اور کہا کہ روس کے حملے بے کار ثابت ہوں گے۔
روسیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈرونز، میزائل ، کوئی بھی چیز ان کی مدد نہیں کرے گی کیوں کہ ہم متحد ہیں۔ وہ یعنی روسی صرف خوف کی وجہ سے متحد ہیں ۔
اس رپورٹ میں کچھ معلومات اے پی اور رائٹرز سے لی گئی ہیں ۔