امریکی محکمہٴ دفاع کی طرف سے جمعے کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں پینٹگان نے بتایا ہے کہ اِس سال افغانستان کی سکیورٹی صورتِ حال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ تاہم، اِس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں قائم محفوظ ٹھکانوں سےعسکریت پسندوں کی کارروائیاں ’پائیدار اور مستحکم‘ افغانستان کےلیےسنگین خطرے کاباعث ہیں۔
محکمےنے بتایا ہےکہ خصوصاًٍ افغانستان کےجنوب مغرب، مغرب اور شمال میں تشدد کے واقعات میں کمی آئی ہے۔تاہم، ملک کے مشرقی علاقے میں پاکستان کے ’ محفوظ ٹھکانے اور حمایت ‘ کےباعث سکیورٹی کی حالت بہت پریشان کُن ہے ۔
یہ رپورٹ ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب صدر براک اوباما کی انتظامیہ نے افغانستان سے فوجوں کی تعیناتی میں کمی لانے کے کام کا آغاز کردیا ہے، جِس دوران اِسی سال 10000فوجی واپس بلائےجارہے ہیں جب کہ باقی 23000کو ستمبر 2012ء تک واپس بلالیا جائے گا۔
پینٹگان نے کہا ہے کہ کابل میں اعلیٰ شخصیات کے خلاف ہونے والےحالیہ حملوں کےباوجود، ایک سال قبل اِسی عرصےکے دوران مجموعی طور پر دشمن کے حملوں میں پانچ فی صد کمی واقع ہوئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی کے حوالے سے کامیابی کےباعث اِس بات کی ایک ٹھوس بنیاد فراہم ہوگئی ہے کہ افغان فوج مرحلہ وار سکیورٹی کے فرائض سنبھال سکے، جِس ہدف کا تعین 2014ء کے آخر تک طے کیا گیا ہے۔