کالعدم بلوچ عسکریت پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے افغانستان کے شہر قندھار میں ایک حملے میں اپنے کمانڈر اسلم عرف اچھو کے مارے جانے کی تصدیق کردی ہے۔
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ اسلم اچھو گزشتہ ماہ کراچی میں چینی قونصل خانے پرحملے کا ماسٹر مائنڈ تھا۔
مصدقہ سرکاری ذرائع کے مطابق اسلم اچھو افغانستان کے صوبہ قندھار کے علاقے عینو مینہ میں واقع ایک گھر میں رہائش پذیر تھا جہاں منگل کی شام اس پر خودکش حملہ کیا گیا۔
خودکش حملے میں اسلم اچھو کے ساتھ بی ایل اے کے دو دیگر کمانڈر تاجو مری اور رحیم مری کے علاوہ اسلم کے چار محافظین بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
اسلم اچھو کو پاکستانی حکام نے کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملے اور دالبندین میں چینی باشندوں کی بس پر خودکش حملے کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا تھا۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق اسلم اچھو بلوچستان میں حملوں کے بعد قندھار فرار ہو گیا تھا۔
سکیورٹی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اسلم اچھو کچھ عرصہ قبل بلوچستان میں آپریشن کے دوران زخمی ہوا تھا جس کے بعد وہ مبینہ طور پر افغانستان اور پھر وہاں سے بھارت چلا گیا تھا جہاں اس کا مکمل علاج ہوا۔
حکام کا کہنا ہے کہ صحت یاب ہونے کے بعد اسلم عرف اچھو واپس افغانستان آگیا تھا جہاں سے وہ مبینہ طور پر پاکستان میں دہشت گردی کا نیٹ ورک چلا رہا تھا۔
بلوچستان کی حکومت نے اچھو کے سر کی قیمت 50 لاکھ روپے مقرر کر رکھی تھی۔
دریں اثنا کالعدم بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جنید بلوچ نے نامعلوم مقام سے جاری کیے جانے والے ایک بیان میں اسلم اچھو کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
بیان کے مطابق "بی ایل اے کے اہم کمانڈر اسلم بلوچ دشمن کے ایک حملے میں تنظیم کے پانچ اہم ساتھیوں - سردارو عرف تاجو، کمانڈر کریم مری عرف رحیم بلوچ، اختر بلوچ عرف رستم، فرید بلوچ اور صادق بلوچ سمیت شہید ہو گئے ہیں۔"
ترجمان نے کہا ہے کہ اسلم بلوچ بی ایل اے کے ایک اہم کمانڈر اور تنظیم کے بانی رہنماؤں میں سے ایک تھے اور وہ گزشتہ 25 برسوں سے "تحریکِ آزادی" میں ایک سرخیل کا کردار ادا کر رہے تھے۔
بی ایل اے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسلم اچھو مجید فدائین بریگیڈ کے بانی تھے جنہوں نے اپنے جواں سال بیٹے کو بھی اسی راہ میں قربان کیا۔
ترجمان نے اسلم بلوچ کی ہلاکت کو بلوچ قوم اور تنظیم کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان قرار دیا ہے اور دھمکی دی ہے کہ وہ اب اپنے حملوں میں مزید تیزی لائیں گے۔
ترجمان نے کہا ہے کہ چین کی شکل میں موجود بلوچ وسائل کی لوٹ کھسوٹ میں ملوث ہر توسیع پسند قوت کے خلاف مزید شدت کے ساتھ جنگ جاری رہے گی۔