پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے کوچ وقار یونس نے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ میں اپنی بھرپور کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی تاکہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے باعث قومی وقار کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کیا جاسکے۔
دورہ نیوزی لینڈ سے واپسی پر کراچی ایئرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو میں وقار یونس نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرکے ٹیم نے قوم کا اعتماد اور توجہ دوبارہ حاصل کرلی ہے۔
اسپاٹ فکسنگ کیس کے فیصلے پر تبصرے سے انکار کرتے ہوئے قومی ٹیم کے کوچ نے صرف اتنا کہنے پر اکتفا کیا کہ انہیں خوشی ہے کہ یہ معاملہ نمٹ گیا ہے کیونکہ ان کے بقول اس طرح کے تنازعات کھلاڑیوں کی کارکردگی پر برے اثرات ڈالتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے آئی سی سی نے پاکستانی بلے باز سلمان بٹ اور بالرز محمد آصف اور محمد عامر کو گزشتہ سال اگست میں انگلینڈ کے خلاف کھیلے گئے ٹیسٹ میچ میں جان بوجھ کر نو بالز کرانے کا جرم ثابت ہونے پر بالترتیب دس سال، سات سال اور پانچ سال پابندی کی سزا سنائی تھی۔
وقار یونس نے تسلیم کیا کہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے باعث ٹیم کے مورال اور کارکردگی پر منفی اثر پڑا تھا تاہم ان کے بقول ٹیم نے دورہ نیوزی لینڈ کے دوران کھیل پر اپنی توجہ دوبارہ مرکوز کرنے میں کامیابی حاصل کی اور ٹیسٹ اور ون ڈے سیریز میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
کوچ کا کہنا تھا ورلڈ کپ سے عین قبل ٹیسٹ اور ون ڈے سیریز میں فتح سے ٹیم کا حوصلہ بلند ہوا ہے اور انہیں امید ہے کہ رواں ماہ شروع ہونے والا ورلڈ کپ قومی ٹیم کے نئے آغاز کیلئے ایک پلیٹ فارم ثابت ہوگا۔
وقار یونس کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ کیلئے پاکستانی ٹیم کے پاس تجربے اور ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں۔ ان کے بقول انہیں اپنی ٹیم کے مضبوط اور کمزور پہلووں کا بخوبی ادراک ہے اور وہ کمزوریوں کو دور کرنے کیلئے مستقل کام کررہے ہیں۔
عالمی کرکٹ کپ 2011 فروری کی 19 تاریخ سے شروع ہورہا ہے۔ بھارت، سری لنکا اور بنگلہ دیش کی مشترکہ میزبانی میں ہونے والے اس مقابلے میں پاکستانی ٹیم کو آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، سری لنکا، زمبابوے ، کینیڈا اور کینیا کے ہمراہ گروپ "اے" میں رکھا گیا ہے۔
پاکستان اپنا پہلا میچ 23 فروری کو کینیا کے خلاف کھیلے گا۔ پاکستان کے تمام گروپ میچز سری لنکا میں ہوں گے۔