ملائیشیا میں حکام نے ایک نصابی کتاب کے خلاف احتجاج کرنے والے درجنوں مظاہرین کو گرفتار کرلیا ہے۔
حکام کے مطابق اتوار کے روز دارالحکومت کوالالمپور اور تین دیگر ریاستوں میں احتجاج کرنے والے 58 افراد کو پولیس کی جانب سے گرفتار کیا گیا تھا جنہیں پیر کے روز رہا کردیا گیا۔تاہم مظاہروں کا اہتمام کرنے والی ایک تنظیم کے رہنما نے دعویٰ کیا ہے کہ جنوبی ریاست "نیجیری سیمبیلان" سے حراست میں لیے گئے 28 افراد تاحال پولیس کی تحویل میں ہیں۔
گرفتار ہونے والے افراد کی اکثریت کا تعلق ملائیشیا کی مقامی ہندوستانی نژاد برادری سے ہے اور ان میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ ان افراد کو پولیس نے گزشتہ روز اس وقت حراست میں لیا تھا جب یہ لوگ مختلف شاہراہوں پر رواں ماہ کے آخر میں مشہورِ زمانہ "پیٹروناس ٹوئن ٹاورز" کے باہر ہونے والی ایک بڑے احتجاجی ریلی کے دعوتی پمفلٹس عوام میں تقسیم کررہے تھے۔
ملائیشیا کی ہندوستانی نژاد آبادی اور اس کی نمائندہ تنظیمیں حال ہی میں متعارف کرائی گئی ایک کتاب کے اسکولوں کے نصاب سے اخراج کا مطالبہ کررہے ہیں جس کا مقصد ملک میں مقیم مختلف نسلوں اور قومیتوں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔
کتاب میں ہندو اکثریتی ملک بھارت کے ذات پات اور طبقاتی نظام کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے جس پر ملائیشیا کے ہندوستانی نژاد آبادی احتجاج کررہی ہے۔ ملائیشیا کی حکومت نے مذکورہ کتاب نصاب سے خارج کرنے کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی ہے کہ کتاب میں موجود "دل آزاری پہ مبنی مواد" میں تبدیلی کردی جائے گی۔