سروان کاجو
یوکرین کی جنگ کی کوریج کرتے ہوئے ہفتے کو پانچویں صحافی کی ہلاکت کے بعد اقوام متحدہ اور دیگر اداروں نے ایک بار پھر جنگ کے فریقین پر زور دیا ہےکہ میڈیا اراکین کو نشانہ نہ بنایا جائے۔
روس سے تعلق رکھنے والی 42 سالہ رپورٹر اوکسانا بالینا صحافتی کیرئر میں اپنی توجہ روسی کرپشن کی تحقیقاتی رپورٹنگ پر مرکوز رکھتی تھیں، وہ کیف کے پوڈیل ضلع پر روسی گولہ باری کے اثرات کا احاطہ کرتے ہوئے لٹویا میں قائم تحقیقاتی نیوز ویب سائٹ 'دی انسائیڈر' کے لیے کوریج کرتے ہوئے ہلاک ہوئیں۔
یونیسکو کے ڈائریکٹر جنرل آڈرے ازولے نے جمعرات کو اس قتل کی مذمت کی اور تمام فریقین سے میڈیا نمائندوں کے تحفظ سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا۔
ازولے نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ معلومات کی آزادانہ ترسیل او ر جنگ کی حقیقتوں سے دنیا کو آگاہ کرنے کے صحافتی خدمات کو پیش نظر رکھتے ہوئے ان کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔
صحافتی کیرئرمیں باولینا نے اپنی تمام تر توجہ تحقیقاتی صحافت اور سیاست کی طرف رکھی۔ انھوں نے اپوزیشن کے نامور فرد ،الیگسی نوالنی کی انسداد بدعنوانی فاونڈیشن کے لیےبھی کام کیا اور تحقیقاتی خبررساں اداروں 'دی انسائیڈر' اور 'بلاسٹ' کے لیے بھی رپورٹنگ کی۔
جب روس نے انسداد بدعنوانی فاونڈیشن کو ایک انتہا پسند تنظیم قرار دیا، توباولینا نے روس چھوڑ دیا، لیکن سرحد پار سے اپنی رپورٹنگ جاری رکھی۔
نیویارک میں قائم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے بدھ کو کہا ہےکہ ان کی موت سے گہرا دکھ پہنچا ہے۔ سی پی جے کے یورپ اور وسطی ایشیا پروگرام کے کوآرڈنیٹر گلنواز سید نے ایک بیان میں کہا کہ یہ یوکرین کے خلاف روس کے جنگی مظالم کی ایک مثال ہے، جو پہلے ہی کم از کم چار دیگر صحافیوں کی جان لےچکا ہے۔
یوکرین میں روس کی جنگ کے پہلےمہینے میں پانچ صحافی مارے جاچکے ہیں۔تیرہ مارچ کو ایوارڈ یافتہ امریکی فلسماز اور صحافی برینٹ ریناوڈ ہلاک اور ان کے ساتھی جوان آریڈونڈو اس وقت زخمی ہوئےتھےجب ان کی گاڑی کیف کے قریب آگ کی زد میں آگئی تھی۔