بھارت کی جنوبی ریاست آندھرا پردیش میں شدید بارشوں نے تباہی مچا دی ہے۔ حکام نے 17 افراد کی ہلاکت اور درجنوں کے لاپتا ہونے کی تصدیق کی ہے۔
جمعرات سے ریاست کو شدید طوفانی بارشوں کا سامنا ہے جس کی وجہ سے کم از کم پانچ اضلاع میں شدید سیلابی صورتِ حال ہے۔
بارش اور سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں نیشنل ڈیزاسٹر ریلیف فورس کی ٹیمیں تعینات کردی گئی ہیں اور مقامی حکام نے سیکڑوں خاندانوں کو ریسکیو کر کے شیلٹر ہومز میں منتقل کر دیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جمعے کی رات کو ایک عمارت کے منہدم ہونے سے مزید تین افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 17 تک پہنچ گئی ہے۔ دو افراد کو ملبے سے نکالا گیا ہے تاہم دو افراد اب بھی لاپتا ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ ڈیموں اور ٹینکوں میں ٹوٹ پھوٹ مزید سیلاب کا باعث بنی جس کی وجہ سے سیکڑوں دیہات تباہ ہو گئے اور کئی رہائشی اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے۔
قبل ازیں جمعے کو ایک بس کے سیلاب میں بہہ جانے سے کم از کم ایک درجن افراد ہلاک ہوئے جب کہ لاپتا ہونے والے مسافروں کی تلاش اور انہیں بچانے کے لیے ہفتے کو بھی کوششیں جاری رہیں۔
ریاست کے مختلف اضلاع سے گزشتہ کئی روز سے ہلاکتوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ جب کہ حکام نے خبردار کیا ہے کہ ان اموات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
کڑپہ ضلع میں شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث حکام مقامی ایئرپورٹ بند کرنے پر مجبور ہو گئے۔
بھارت کے جنوبی حصے میں اس وقت بارشیں غیر معمولی نہیں۔ البتہ رواں سال ملک میں مون سون سیزن نسبتاً طویل رہا ہے جب کہ ماہرین نے خبر دار کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث شدید اور تواتر سے بارشوں نے مسائل کو بڑھا دیا ہے۔
گزشتہ ہفتے بھارت کی ایک اور ریاست تمل ناڈو سیلاب سے بری طرح متاثر ہوئی تھی جب کہ گزشتہ ماہ ریاست کیرالہ میں شدید بارشوں کے باعث تودے گرنے سے کم از کم 28 افراد ہلاک ہوئے تھے۔