امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں حالیہ سیاسی بے چینی اور بغاوت اُن کے بقول خطے میں ”پائیدار تبدیلی کے موقعے“ کی نشان دہی کرتے ہیں۔
واشنگٹن میں ’یو ایس مسلم فورم‘ کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اُنھوں نے کہا کہ اس صورت حال کے پیش نظر صدر براک اوباما کی انتظامیہ خطے سے متعلق اپنی حکمت عملی تبدیل کر رہی ہے تاکہ حکومتوں کے بجائے عوام پر زیادہ توجہ دی جا سکے۔
تاہم ہلری کلنٹن نے متنبہ کیا کہ مشرق وسطیٰ میں حکومت مخالف تحریکوں پر امریکہ کا ردعمل مختلف ہو سکتا ہے اور س کی وجہ ہر ملک میں پائے جانے والے حالات ہوں گے۔
وزیر خارجہ کلنٹن نے کہا کہ خطے میں امریکہ کے بنیادی مفادات، مثلاً القاعدہ کے خلاف جنگ اور ایران سے لاحق خطرات کا سدباب، میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ صدر اوباما آئندہ چند ہفتوں میں ایک اہم تقریر میں اس نئی امریکی حکمت عملی کی وضاحت کریں گے۔
ہلری کلٹن نے مشرق وسطیٰ کے رہنماؤں سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے ملکوں میں حقیقی سیاسی اصلاحات متعارف کرائیں۔