واشنگٹن —
ایک اعلیٰ امریکی عہدےدار کا کہنا ہے کہ روس کی طرف سے شام کو میزائل کی رسد بھیجنا ’بےموقع‘ اور ’انتہائی افسوس ناک‘ ہے۔
جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے سربراہ، جنرل مارٹن ڈیمپسی نے جمعے کے روز کہا کہ میزائل کی کھیپ فراہم ہونے سے صدر بشار الاسد کو تقویت ملے گی اور یہ کہ اس کے باعث شام میں ہونے والی زیادتیاں طویل ہو جائیں گی۔
اُنھوں نے کہا کہ مسٹر اسد یہ سمجھنے لگیں گے کہ میزائل کی فراہمی اُنھیں محفوظ بنا دیگی اور وہ وقت کے دھارے کا اندازہ لگانے میں غلطی کریں گے۔
’نیو یارک ٹائمز‘ نے کہا ہے کہ بحری جہاز سےبھجوائی جانے والی پچھلی کھیپ کے بعد، جدید روسی طیارہ شکن کروز میزائل کی یہ نئی کھیپ ہے۔
روس نے کہا ہے کہ وہ شام سے ہونے والے معاہدوں کی ذمہ داری کو نبھا رہا ہے، اور یہ کہ اُسے اِس بات سے کوئی سرو کار نہیں کہ صدر اسد اقتدار میں رہتے ہیں یا نہیں۔
روس اور امریکہ اگلے ماہ شام کے بارے میں ایک بین الاقوامی امن کانفرنس منعقد کرانے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔
اس اجلاس کے باعث مخالفین اور حکومت شام قریب آئیں گے اور اس سے ایک نئی عبوری حکومت کی راہ ہموار ہوگی۔
جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے سربراہ، جنرل مارٹن ڈیمپسی نے جمعے کے روز کہا کہ میزائل کی کھیپ فراہم ہونے سے صدر بشار الاسد کو تقویت ملے گی اور یہ کہ اس کے باعث شام میں ہونے والی زیادتیاں طویل ہو جائیں گی۔
اُنھوں نے کہا کہ مسٹر اسد یہ سمجھنے لگیں گے کہ میزائل کی فراہمی اُنھیں محفوظ بنا دیگی اور وہ وقت کے دھارے کا اندازہ لگانے میں غلطی کریں گے۔
’نیو یارک ٹائمز‘ نے کہا ہے کہ بحری جہاز سےبھجوائی جانے والی پچھلی کھیپ کے بعد، جدید روسی طیارہ شکن کروز میزائل کی یہ نئی کھیپ ہے۔
روس نے کہا ہے کہ وہ شام سے ہونے والے معاہدوں کی ذمہ داری کو نبھا رہا ہے، اور یہ کہ اُسے اِس بات سے کوئی سرو کار نہیں کہ صدر اسد اقتدار میں رہتے ہیں یا نہیں۔
روس اور امریکہ اگلے ماہ شام کے بارے میں ایک بین الاقوامی امن کانفرنس منعقد کرانے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔
اس اجلاس کے باعث مخالفین اور حکومت شام قریب آئیں گے اور اس سے ایک نئی عبوری حکومت کی راہ ہموار ہوگی۔