Nasir Mehmood is a broadcast TV, radio and web journalist reporting from VOA Islamabad
شہریار خان نے بتایا کہ معین خان نے اعتراف کیا ہے کہ وہ کسینو گئے تھے لیکن ان کے بقول وہ صرف کھانا کھانے کے لیے گئے تھے نہ کہ کسی اور سرگرمی کے لیے۔
انسانی حقوق کی ایک موقر بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے ہاں مقیم افغان پناہ گزینوں کو ہراساں کیے جانے سے روکے اور انھیں زبردستی بے دخل نہ کیا جائے۔
ترجمان تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ مذاکرات سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹا اور اس کا ماننا ہے کہ بات چیت خطے میں امن اور استحکام کے لیے بہت ضروری ہے۔
ایک روز قبل ہی مقامی ذرائع ابلاغ میں ایسی خبریں بھی شائع ہوئی ہیں کہ تقریباً ایک درجن سے زائد مسلم اور غیر مسلم ممالک پاکستان کے بڑے صوبے پنجاب میں لگ بھگ ایک ہزار مدرسوں کو مالی اعانت فراہم کر رہے ہیں۔
وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ سلامتی، دفاع اور انسداد دہشت گردی میں دونوں ملکوں کا تعاون جاری رہے گا۔
چین کی افغانستان میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کو مبصرین پاکستان کے لیے بھی خاصا اہم اور مثبت قرار دے رہے ہیں۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر فضل الحق عباسی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں اپنا موقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ فوجی عدالتوں کے قیام سے متعلق قانون سازی بنیادی انسانی حقوق کے منافی ہے۔
عہدیداروں کے مطابق اس رجسٹریشن کا مقصد ان کے امور کو ایک ضابطہ کار میں لانے کے علاوہ نصاب کو موجودہ تقاضوں سے ہم آہنگ بنانا بھی ہے۔
ان مظاہروں میں فرانس کے خلاف نعرے بازی اور خاکے کی اشاعت پر جریدے کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔
معروف دفاعی تجزیہ کار اکرام سہگل نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان اختلافات بہرحال موجود ہیں لیکن ان کی سوچ میں ماضی کی نسبت مثبت تبدیلی آئی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مدارس کو ضابطہ کار میں لانے کے طریقے اور ان کے نظام سے متعلق اصلاحات بھی کی جارہی ہیں جب کہ قبائلی علاقوں میں موجود مدارس کو بھی اس قانون میں شامل کرنے کے لیے قانون سازی پر غور ہو رہا ہے۔
پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کا اعلان کر چکی ہے اور اس ضمن میں مختلف اقدامات کیے گئے ہیں۔
وفاقی وزیرداخلہ نے میڈیا کو بھی محتاط اور ذمہ دار رویہ اپنانے کا کہتے ہوئے انتباہ کیا کہ دہشت گردوں کی مدح سرائی، ان کے بیانات، پیغامات یا دھمکیوں کو نشر کرنے سے گریز کیا جائے۔
دہشت گردی کے مقدمات میں سزا پانے والے اکرام الحق عرف فاروق حیدر، ذوالفقار علی، احمد علی، محمد طیب عرف سجاد اور غلام شبیر عرف ڈاکٹر نے رحم کی اپیلیں صدر پاکستان کو بھجوائی ہوئی تھیں۔
پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان نے ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ اپنے اہلکاروں کی ہلاکت پر پاکستان نے بھارت سے شدید احتجاج کرتے ہوئے اس واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
اس سال دنیا بھر میں ٹارگٹڈ کلنگ، پرتشدد واقعات اور بم دھماکوں میں 118 صحافی ہلاک ہوئے جب کہ پچھلے برس یہ تعداد 105 تھی۔
انسانی حقوق کی ایک معروف کارکن فرزانہ باری نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں عدالتی حکم کو قابل تعریف قرار دیا۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ملک کی مختلف جیلوں میں قید چار سو کے لگ بھگ مجرموں کو دہشت گردی کے جرم میں سزائے موت سنائی جا چکی ہے جن کی سزاؤں پر ایک ہفتے میں عملدرآمد شروع ہونے کی توقع ہے۔
پاکستان میں 2008ء کے بعد سے کسی بھی قیدی کی سزائے موت پر عملدرآمد نہیں ہوا تھا جب کہ انسانی حقوق کی تنظیمیں اور یورپی یونین اس سزا کو ختم کرنے پر زور دیتی رہی ہیں۔
ایک بیان میں امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے طلبا اور اساتذہ پر حملے کو ناقابل فہم اور غیر انسانی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی۔
مزید لوڈ کریں