امریکی الیکشن ایک غیر مرکزی نظام کے تحت منعقد ہوتے ہیں جس میں ہزاروں علاقے آزادانہ دائرہ اختیار رکھتے ہیں۔ اس طرح بڑے پیمانے پر جعلی ووٹ ڈالنے کے امکانات بہت کم ہوجاتے ہیں اور صدارتی مقابلے یا کسی اور دوسرے مقابلے کے نتائج بدلے نہیں جا سکتے ۔
ٹرمپ اور کاملا کے لیے ریاست پنسیلوینیا میں جیتنا کسی تحفے سے کم نہیں ہوگا۔ کیوں کہ یہ ریاست کسی بھی امیدوار کے لیے صدر بننے کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔
امریکہ میں انتخابی مہم اپنے اختتام کی جانب گامزن ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ اور کاملا ہیرس دونوں ہی ایل جی بی ٹی کیو پلس کمیونٹیز کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انتخابی نتائج کے لیے فیصلہ کُن سمجھی جانے والی سات بیٹل گراؤنڈ ریاستوں میں اس کمیونٹی سے تعلق رکھنے والوں کا ووٹ بھی اہمیت رکھتا ہے۔
امریکہ کے صدارتی انتخابات میں اب صرف ایک ہفتہ رہ گیا ہے اور دونوں بڑی جماعتوں کے امیدوار کاملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ ووٹرز کو قائل کرنے کی آخری کوششیں کر رہے ہیں۔ وائس آف امریکہ کی نمائندہ کیرولین پرسوٹی دو ایسے ہی انتخابی جلسوں کا احوال بتا رہی ہیں۔
امریکہ کی ڈھائی سو سالہ تاریخ میں اب تک کوئی مارشل لا کیوں نہیں لگا؟ آخر ایسی کیا بات ہے کہ اب تک کوئی امریکی فوجی جنرل کسی منتخب صدر کا تختہ الٹ کر اختیارات اپنے ہاتھ میں نہیں لے سکا؟ جانیے ہماری پوڈکاسٹ سیریز انسائیڈ امریکہ کی چوتھی قسط میں۔
امریکہ میں جنوبی ایشیائى خطے سے آ کر آباد ہونے والے تارکینِ وطن کی تعداد 60 لاکھ کے قریب ہے۔ آج ہم آپ کو جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والے دو ایسے امریکیوں سے ملوا رہے ہیں جن کا تعلق مخالف سیاسی جماعتوں سے ہے، لیکن دونوں ہی امریکی جمہوری عمل کے تسلسل کو یقینی بنانے میں مصروف ہیں۔ صبا شاہ خان کی رپورٹ۔
امریکہ کی ریاست مشی گن مسلمان آبادی کی وجہ سے بہت اہم ہے جب کہ یہ ایک سوئنگ اسٹیٹ بھی ہے۔ مشی گن کی عمارہ انصاری ایک پاکستانی نژاد امریکی خاتون ہیں جو پانچ نومبر کو مقامی سطح پر ہونے والے انتخابات میں حصہ لینے والے چار ڈیموکریٹک امیدواروں میں سے ایک ہیں۔ ارم عباسی کی رپورٹ دیکھیے۔
امریکی صدارتی انتخاب میں کچھ دن ہی باقی ہیں اور مختلف ممالک کی طرح ترکیہ بھی اس پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ مبصرین کے خیال میں انقرہ انتخابی نتائج کو دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے لیے اہم سمجھتا ہے کیوں کہ جہاں ان نتائج کے ترکیہ کے لیے فوائد ہیں وہیں نقصانات کا خدشہ بھی موجود ہے۔ #SCAE24
امریکہ میں جب لوگ ووٹ ڈالتے ہیں تو وہ اپنے من پسند امیدوار کے لیے براہ راست ووٹ نہیں ڈال رہے ہوتے ۔ تکنیکی لحاظ سے وہ الیکٹروز کو منتخب کرتے ہیں جوکہ الیکٹورل کالج کا حصہ ہوتے ہیں۔ یہ الیکٹورلز پھر صدر کو منتخب کرتے ہیں
ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کاملا ہیرس اور ان کے مدِ مقابل ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اپر مڈویسٹ ریاست وسکونسن جانے سے قبل بدھ کو وسط اٹلانٹنگ ریاست نارتھ کیرولائنا پہنچے۔ ہیرس کی انتخابی مہم مشرق میں واقع ایک اور اہم سوئنگ اسٹیٹ پنسلوینیا میں انتخابی مہم چلا رہی ہے۔
شہری اور دیہی ووٹرز کے درمیان تقسیم امریکی انتخابی سیاست میں واضح ہے۔ شہروں میں رہنے والے زیادہ تر ڈیموکریٹس کے حامی رہے ہیں جب کہ دیہی علاقوں کے شہری ری پبلکنز جماعت کو سپورٹ کرتے نظر آئے ہیں۔ لیکن سن 2000 کے بعد سے یہ فرق بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ اس کی وجہ کیا ہے؟ جانیے اس ویڈیو میں۔
مزید لوڈ کریں