چین کا کہناہے کہ ملک میں تیل کی بہت زیادہ طلب کے پیش نظر حکومت اتوار کے روز سے اس کی قیمتوں میں اضافہ کررہی ہے۔
ہفتے کے روز حکومت نے کہا کہ چین میں تیل کی کھپت میں بے پناہ اضافے سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں فی ڈالر 53 ڈالر بڑھ گئی ہیں جو اس کی قیمتوں میں چار فی صد سے زیادہ اضافہ ہے۔
حکومت پہلے ہی سرکاری ملکیتی پٹرول کی قیمتیں دسمبر میں بڑھا چکی ہے۔
قیمتوں میں اضافے سے پٹرول کی قیمت چار سینٹ فی لٹر بڑھ جائے گی جب کہ ڈیزل کی قیمت میں یہ اضافہ پانچ سینٹ فی لٹر ہوگا۔
حکومت کا کہناہے کہ وہ کم آمدنی والے خاندانوں، کاشت کاروں، ٹیکسی ڈرائیوروں اورقیمتوں میں اضافے کا بوجھ برداشت نہ کرسکنے والے گروپوں کو بدستور مالی اعانت فراہم کرتی رہے گی۔
حکومت کایہ بھی کہناہے کہ تیل کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔
چین پچھلے سال امریکہ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا میں سب سے زیادہ توانائی استعمال کرنے والا ملک بن چکاہے۔
چین میں اس سال تیل کی کھپت میں پچھلے سال کے مقابلے میں 12 فی صد اضافہ ہوا ہے۔