امریکی ایوان کا اسپیکر بننے کے ایک طویل اور دشوار مرحلے کے بعد اب، ریپبلکن کیون میکارتھی کو ایک معمولی اکثریت کے ساتھ اپنے اگلے بڑے امتحان کا سامنا ہے: وہ ہے ایوان کا نظام چلانے کے لئے قواعد وضوابط کے ایک پیکج کو منظور کروانا۔
عام طور پرقوانین کے ایک سیٹ کا مسودہ تیار کرنا اور اس کی منظوری معمول کی قانون سازی کا معاملہ ہے، لیکن یہ ایک ختلف وقت ہے۔
اسپیکر بننےکے لیے میکارتھی کو شکوک و شبہات کے شکار سخت موقف رکھنے والے ریپبلکنز کے ایک چھوٹے سے گروپ کو رعایتیں دینی پڑی تھیں جنہوں نے اپنے مطالبات کو تسلیم کیے جانے تک ان کے انتخاب کی حمایت کرنے سے انکار کردیاتھا۔
اب ان وعدوں ، یا کم از کم ان میں سے کچھ کو تحریری شکل دی جارہی ہے تاکہ اس ہفتے قانون ساز ا واپس آکر اکثریتی پارٹی کے طور پر اپنی پہلی ووٹنگ میں حصہ لے سکیں۔
اتوار کے روز، کم از کم دو اعتدال پسند ریپبلکنز نے ، بقول ان کے خفیہ سودے بازی اور غیر متناسب اختیارات ممکنہ طور پر 20 قدامت پسندوں کے ایک گروپ کے حوالےکردینے کے پیش نظر قواعد کے پیکج کی حمایت کرنے کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
مراعات میں میکارتھی کے اختیارات کو محدود کر دینا بھی شامل تھا، جیسے کہ کسی ایک قانون ساز کو انہیں اسپیکر کے عہدے سے ہٹانے کے لیے ووٹ شروع کرنے کی اجازت دینا اور حکومتی اخراجات کو کم کرنا، جس میں دفاعی کٹو تیاں شامل ہو سکتی ہیں۔
مراعات میں قدامت پسند فریڈم کاکس کو اس کمیٹی میں مزید نشستیں دینا بھی شامل ہے جو یہ فیصلہ کرتی ہے کہ کون سی قانون ساز ی کو ایوان کے فلور تک لایا جائے۔
اعتدال پسند ریپبلکنز قدامت پسندوں کے اس مطالبے کے پیش نظر کہ اخراجات میں بھی نمایاں کمی کی جائے، جس کی مخالفت وائٹ ہاؤس اور ڈیموکریٹک کنٹرول والی سینیٹ کر رہے ہیں، اس بارے میں بھی سوال اٹھاتے ہیں کہ کیا میکارتھی آنے والے مہینوں میں قرض کی حد کو بڑھانے کے لیے ایک اہم ووٹ پر ریپبلکنز کی خاطر خواہ حمایت حاصل کر سکتے ہیں جو 212 کے مقابلے میں 222 کی برتری رکھتے ہیں۔
میکارتھی کی زبردست حامی نینسی میس نے کہا کہ وہ فی الحال مجوزہ قوانین کے بارے میں فیصلہ نہیں کرسکیں، ’’مجھے قواعد کا پیکج پسند ہے،‘‘۔ نینسی میس نے کہا۔ ’’میں جس چیز کی حمایت نہیں کرتی وہ ایسے افراد کی ایک چھوٹی سی تعداد ہے جو ذاتی طور پر، خفیہ طور پر اپنے لیے سودے بازی کر رہی ہے ۔‘‘
انہوں نے کہا کہ اگراعتدال پسندوں کی بڑی تعداد کے مقابلے میں ایک چھوٹےسے گروہ کے ہاتھ مضبوط کر دیے جائیں تو ایوان میں کچھ بھی کرنا مشکل ہو گا۔ ’’مجھے فکر ہے کہ کامن سینس پر مبنی قانون سازی کوفلورپر آنے کا موقع نہیں ملے گا‘‘۔
ٹیکساس سے ریپبلکن رکن کانگریس ٹونی گونزالز، قواعد کے پیکج کےسراسر مخالف ہیں،انہوں نے بقول ان کے ’’باغی کاکس‘‘ کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے دفاعی اخراجات میں کمی آئے گی اور انتہا پسندی پر مبنی ، امیگریشن جیسی قانون سازی کو آگے بڑھایا جائے گا۔
ریاست اوہائیو کے فریڈم کاکس کے ایک رکن کانگریس مین جم جارڈنے جن سے ایوان کی جوڈیشری کمیٹی کی قیادت متوقع ہے، میک کارتھی کی جانب سے دی جانے والی مراعات کا دفاع کرتے ہوئےکہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ قواعد کے پیکج کو پاس کرنے کے لیے خاطر خواہ ریپبلکن حمایت حاصل ہوگی۔
متوقع طور پر ڈیموکریٹس اس پیکج کی متحد ہو کر مخالفت کریں گے۔
یہ رپورٹ رائٹرز کی معلومات پر مبنی ہے۔