اوباما انتظامیہ کےاعلیٰ عہدے داروں نےجمعرات کے دِن حکومتِ بحرین پرضبط سے کام لینے پر زور دیا ہے، جبکہ خلیج کی اِس اسٹریٹجک ریاست میں شدید سیاسی تشددجاری ہے۔
دریں اثنا، مصر میں جمہوری تبدیلی کی حمایت کے لیےامریکہ اضافی امداد مہیا کر رہا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن اور وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے جمعرات کو اپنے بحرینی ہم منصبوں کو ٹیلیفون کیا جس میں طویل عرصے سے خلیج کے اِس اتحادی پر زور دیا کہ وہ تحمل سے کام لے۔
ماضی میں کی جانے والی اصلاحات پر امریکہ بحرینی بادشاہت کی تعریت کرتا رہا ہے، جس نے اب مقامی احتجاجیوں کے خلاف سختی سے کارروائی کی ہے جس میں جمعرات کے روز حکومت خلاف مظاہرین پر پولیس کا دھاوا بولنا شامل ہے، جس میں متعدد افراد ہلاک و زخمی ہوئے۔
مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی سیاسی بے چینی کے بارے میں امریکی سینیٹروں کو بریفنگ دینے کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت میں وزیر خارجہ نے کہا کہ اُنھوں نے بحرینی وزیرِ خارجہ شیخ خالد بن احمد الخلیفہ کو ٹیلیفون کرکے بحرینی سکیورٹی فورسز کی طرف سے کیے جانے والے اقدامات کے بارے امریکہ کی گہری تشویش سےبراہِ راست آگاہ کیا۔
ہلری کلنٹن نے کہا کہ امریکہ نہیں چاہتا کہ نماز جمعہ کے موقع پریا مناما میں پولیس کارروائی کے نتیجے میں مرنے والوں کی نمازِ جنازہ کے موقع پرپھر سے کوئی تشدد ہو۔
بحرین ایک طویل عرصےسے امریکی بحریہ کے پانچویں بیڑے کی میزبانی کرتا آیا ہے۔ پینٹگان کے ایک ترجمان نے بتایا کہ وزیر دفاع گیٹس نے بحرین کے ولی عہد اور افواج کے ڈپٹی کمانڈر ، شہزادہ سلمان سے ٹیلیفون پر گفتگو کرکے سلامتی صورت پر بات کی۔