پروفیسر اسماعیل کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ انہیں سبق دینا چاہتی تھی کہ “اگر تمہارے بچے انسانی حقوق کے لیے ایکٹیوزم کریں، یا ایسی سیاسی سرگرمی کریں جس میں بنیادی حقوق کی بات ہو، اوراگر بچے ریاست سے بچ جائیں تو پھر ان کے والدین کو مثال بنایا جائے گا‘‘۔
پینٹاگان کے اہل کاروں کا کہنا تھا کہ امریکہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے ساتھ مضبوط شراکت داری چاہتا ہے اور وہ علاقائی اور عالمی دہشت گردی کے خطرات کے خاتمے کے لیے تعاون پر مبنی باہمی کوششوں کا منتظر ہے۔
افغانستان کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائندے تھامس ویسٹ کے پاکستان کے دورے کا مقصد پاکستانی شراکت داروں، افغانوں اور انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے والی تنظیموں کے ساتھ افغانستان کے اندر مشترکہ مفادات کے حوالے سے مشاورت کرنا ہے، ترجمان
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت حکومت اضافی ٹیکسز اور لیوی عائد کر کے 200 ارب روپے جمع کرنا چاہتی ہے جس کا لامحالہ اثر عام افراد پر ہی پڑے گا۔
امریکی محکمۂ دفاع کے پریس سیکریٹری کے مطابق دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے افغانستان میں امریکہ کے پاس فضائی کارروائی کی صلاحیت موجود ہے اور امریکہ اپنے دفاع کے لیے 'اوور دا ہوریزن آپریشن' برقرار رکھے گا۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ ممکن نہیں ہو سکتا کہ طالبان خواتین کے خلاف سفاکانہ اقدامات بھی جاری رکھیں، ان کے لیے مواقع ختم کریں، افغان عوام کے لیے مشکلات میں اضافے کا سبب بنیں اور توقع رکھیں کہ دنیا کے ساتھ بہتر تعلقات کا راستہ نکل آئے گا۔
وی او اے کی اردو سروس کو پاکستانی صحافی ارشد شریف کے کینیا میں ہونے والے پوسٹ مارٹم کے دوران لی گئی جو تصاویر موصول ہوئی ہیں وہ کہیں شائع نہیں ہوئی ہیں۔ یہ تصاویر جسم کے بیرونی حتی کہ اندرونی اعضا کا اس واضح انداز میں احاطہ کرتی ہیں کہ ماہرین کو تجزیے میں کسی مشکل کا سامنا نہیں ہوتا۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان سے منسوب بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ حکومتوں پر سستے ایندھن کی فراہمی کے سلسلے میں درپیش دباؤ کو تسلیم کرتا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق امریکہ بالکل واضح کر چکا ہے کہ توانائی کی درآمدات کے معاملے میں ہر ملک کو اپنے اپنے حالات کی بنیاد پر اپنا انتخاب کرنا ہو گا۔
انہوں نے قرضوں کی ری شیڈولنگ کا براہ راست جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب پاکستان کے حکام کے ساتھ ریویو اجلاس ہو گا اور اس دوران ورلڈ بنک اور یو ایس ایڈ کے پاکستان میں سیلاب کے سبب ہونے والے نقصانات کا درست تجزیہ بھی آ جائے گا تو آئی ایم ایف اپنے نمبر اپ ڈیٹ کرے گا۔
امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ ’’امریکہ نے پاکستان کے ساتھ بڑے پیمانے پر دو طرفہ تعلقات کے لیے دفاعی امداد کو مکمل طور پر بحال نہیں کیا ہے۔ امریکہ، قومی سلامتی کے مزید مخصوص مفادات کو یقینی بنانے کے لیے دو طرفہ سیکیورٹی تعاون کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہا ہے۔‘‘
پاکستان کی برّی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ ان دنوں سرکاری دورے پر امریکہ میں موجود ہیں جہاں ان کی کئی اعلیٰ شخصیات سے اہم ملاقاتیں شیڈول ہیں۔ فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامّہ کے مطابق جنرل باجوہ نے پہلے مرحلے میں اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ملٹری ایڈوائزر بیرامے ڈیوپ سے ملاقات کی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے آڈیو لیکس معاملے کی انکوائری کا حکم دیا ہے جس کے نتائج کا ہم سب کو انتظار رہے گا۔ ہم اس عمل کی مذمت کرتے ہیں ۔
پاکستان کے وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے وزیرِ اعظم کی آڈیو لیکس کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریکارڈنگ انٹیلی جنس ایجنسیاں کرتی ہیں۔ ان کے بقول عمران خان چاہتے ہیں کہ فوج انہیں "دوبارہ سلیکٹ کرے۔" دیکھیے بلاول بھٹو کا انٹرویو وائس آف امریکہ کی ارم عباسی کے ساتھ۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا “پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے امریکہ تقریباً 56 ملین ڈالرز کی امداد فراہم کر چکا ہے۔ امریکہ نے خوراک اور شیلٹر کے علاوہ دیگر امدادی سامان سے لدے سترہ جہاز پاکستان بھیجے ہیں اور آج میں خوراک کی قلت سے نمٹنے کے لیے مزید ایک کروڑ ڈالرز کا اعلان کر رہا ہوں۔”
قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے منگل کو صحافیوں کو بتایا کہ بائیڈن اپنی تقریر میں یوکرین میں روس کی جارحیت کو بھی اجاگر کریں گے۔
پاکستان میں کام کرنے پر پابندی کا شکار بین الاقوامی تنظیموں کو ملک میں آنے کی اجازت دینے کے بڑھتے ہوئے مطالبات سے متعلق انہوں نے وائس آف امریکہ کے ساتھ فیس بک لائیو میں انہوں نے کہا:
امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان کی جانب سے جمعرات کو جاری کی گئی سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس نوعیت کا ڈیٹا اکھٹا کرنے کے عمل کی سولہ سال تاریخ میں متاثرہ خواتین کی یہ تعداد اب تک سب سے زیادہ ہے۔
’’اس وقت جب پاکستان میں سیلاب آیا ہوا ہے اور ٹماٹر اور پیاز کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ تو اس وقت عارضی طور پر بھارت سے یہ اشیا برآمد کر لینی چاہیے۔ بین الاقوامی امدادی اداروں نے بھی کہا ہے کہ انہیں بھارت سے یہ اشیا پاکستان میں سیلاب کے متاثرین کے لیے لانے کی اجازت دی جائے۔‘‘
عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان کے لیے 4 ارب 20 کروڑ ڈالر کے پیکج کی منظوری دے دی ہے جس میں سے ایک ارب 17 کروڑ ڈالر کی پہلی قسط فوری طور پر جاری کی جا رہی ہے۔
مزید لوڈ کریں