نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر وائٹ ہاؤس پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کو ری پبلکن پارٹی کے ووٹ بینک اور روایتی سپورٹر کے علاوہ کن کی حمایت حاصل رہی؟ جانیے ارم عباسی کی اس رپورٹ میں۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے ایگزٹ پول سروے کے مطابق 16 فی صد سیاہ فام ووٹروں نے موجودہ الیکشن میں ٹرمپ کو ووٹ دیا جو 2020 کے مقابلے میں دو گنا ہیں۔اس کے مقابلے میں 83 فی صد سیاہ فاموں کے ووٹ کاملا ہیرس کے حق میں گئے۔جب کہ 2020 کے الیکشن میں بائیڈن کی حمایت کرنے والے سیاہ فام ووٹرز 91 فی صد تھے۔
امریکہ کے صدر جو بائیڈن بدھ کو نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں ان پر زور دیں گے کہ وہ اپنے دور صدارت میں یوکرین کو تنہا نہ چھوڑیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا ایجنڈا ان سے اپنی انتخابی مہم کے اہم نکات پر کام کرنے کا تقاضا کرتا ہے۔ ٹینا ٹرِن اپنی رپورٹ میں بتا رہی ہیں کہ اگرچہ ٹرمپ کے انتخابی وعدے بہت جرات مندانہ ہیں لیکن اس بارے میں بہت کم تفصیلات دستیاب ہیں کہ وہ یہ وعدے کیسے پورے کریں گے۔
ماہرین کے مطابق گورنر جیسے انتظامی عہدوں پر خواتین کی کامیابی ان کی انتظامی صلاحیتوں کے بارے میں پائے جانے والے عام تاثر کو تبدیل کرنے کے لیے مددگار ثابت ہوسکتی ہے
امریکہ میں پانچ نومبر کو صدارتی الیکشن میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی پر یوکرین کے شہریوں کی جانب سے ملا جلا ردِ عمل سامنے آ رہا ہے۔ بعض شہری یوکرین میں امن کی توقع کر رہے ہیں جب کہ متعدد کی سوچ اس کے برعکس ہے۔ مزید جانیے اس رپورٹ میں۔
مائیک پومپیو صدر ٹرمپ کے پہلے دورِ صدارت میں وزیرِ خارجہ رہے اور نکی ہیلی اقوامِ متحدہ میں امریکہ کی سفیر تھیں۔
مبصرین کے مطابق ری پبلکنز کی کامیابی میں سفید فام ورکنگ کلاس ووٹر اور ہسپانوی آبادی نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
بائیڈن پہلے ہی ری پبلکنز کی فیصلہ کن کامیابی کے بعد اقتدار کا پرُامن متنقلی کا وعدہ کرچکے ہیں۔
امریکہ کی اہم شخصیات کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے والے 51 سالہ مشتبہ شخص فرہاد شکیری اور ایف بی آئی کے درمیان ہونے والی بات چیت کا انکشاف جمعے کو سامنے آنے والی عدالتی دستاویزات میں ہوا ہے۔
امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسری مرتبہ صدر منتخب ہونے کے بعد مستقبل میں پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کیسے ہوں گے؟ ماہرین کی رائے جانتے ہیں نوید نسیم کی اس رپورٹ میں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی پر افریقہ سے ملا جلا ردِ عمل سامنے آ رہا ہے۔ کچھ لوگوں کو امید ہے کہ ٹرمپ کا دورِ صدارت افریقہ کے لیے بہتر ہو گا جب کہ کچھ کی رائے اس سے مختلف ہے۔ مزید تفصیلات وی او اے کی نیروبی میں بیورو چیف ماریاما ڈیلو کی اس رپورٹ میں۔
مزید لوڈ کریں