ٹرمپ نے نارتھ ڈکوٹا کے گونر ڈگ برگم کو محکمۂ داخلہ کے لیے منتخب کیا ہے۔ وائٹ ہاؤس میں کمیونی کیشن ڈائریکٹر کے لیے اسٹیون چیونگ جب کہ پریس سیکریٹری کے لیے کیرولائن لیوٹ کا انتخاب کیا گیا ہے۔
نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو ریاست فلوریڈا کے علاقے پام بیچ میں امریکہ فرسٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ گالا میں شرکت کی۔ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر ان کی کابینہ میں محکمۂ صحت اینڈ ہیومن سروسز کے سربراہ ہوں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو مارکو روبیو کو 'سیکریٹری آف اسٹیٹ' نامزد کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ وہ ہماری قوم کے لیے ایک مضبوط وکیل، ہمارے اتحادیوں کے لیے ایک سچے دوست اور ایک بے خوف جنگجو ہوں گے جو اپنے حریفوں کے سامنے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
ریاست ایریزونا اور کیلی فورنیا سے ایوانِ نمائندگان کی نشستوں کے بدھ کو آنے والے نتائج کے مطابق ری پبلکن پارٹی کی نشستوں کی تعداد 218 ہو گئی ہے جب کہ ڈیموکریٹ پارٹی 208 نشستیں حاصل کر سکی ہے۔
ہیگستھ عراق، افغانستان اور گوانتانا مو بے میں ایک انفنٹری افسر کے طور پر خدمات سر انجام دے چکے ہیں۔2012 میں انہوں نے منیسوٹا سے سینٹ کا الیکشن بھی لڑا مگر کامیاب نہ ہو سکے۔
ایک خفیہ رائے شماری میں، ساؤتھ ڈکوٹا کے سینیٹر جان تھون نے، سینیٹرز جان کارنین اور رِک سکاٹ کو شکست دے کر ریپبلکن قیادت کا عہدہ سنبھالا جو گزشتہ 18 برسوں سے سینیٹر مچ میک کونل کے پاس تھا۔
بائیڈن نے ٹرمپ کو روایتی دورے کے لیے مدعو کیا – جو امریکی جمہوریت میں آئندہ 20 جنوری کو موجودہ امریکی رہنما اور آنے والے چیف ایگزیکٹو کے درمیان اقتدار کی پرامن منتقلی کا ایک مظہر تھا ۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو سیکریٹری دفاع، ہوم لینڈ سیکیورٹی چیف، ڈائریکٹر سی آئی اے، ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی کے سربراہان، اقوامِ متحدہ میں امریکی سفیر، مشیر برائے نیشنل سیکیورٹی اور اسرائیل کے لیے امریکہ کے سفیر سمیت دیگر عہدوں پر نامزدگیوں کا اعلان کیا ہے۔
سوزی کا تعلق فلوریڈا سے ہے اور وہ ایک ریپبلکن اسٹرٹیجسٹ ہیں۔ پانچ نومبر کے انتخابات میں ٹرمپ کی شاندار سیاسی واپسی کا سہرا سوسی کی زیرک حکمت عملی، کام سے لگن اور منصوبہ بندی کے سر باندھا جاتا ہے۔
ڈیئر بارن شہر میں ایک لاکھ دس ہزار عرب نژاد لوگ آباد ہیں۔ یہاں پر صدارتی الیکشن میں ڈیموکریٹک امیدوار نائب صدر کاملا ہیرس نے ری پبلیکن ٹرمپ کے مقابلے میں 2,500 کم ووٹ حاصل کیے۔ ٹرمپ اس شہر سے سابق صدر جارج ڈبلیو بش کی 2000 سال میں کامیابی کے بعد فتح یاب ہونے والے پہلے ری پبلیکن امیدوار ہیں۔
نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر وائٹ ہاؤس پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کو ری پبلکن پارٹی کے ووٹ بینک اور روایتی سپورٹر کے علاوہ کن کی حمایت حاصل رہی؟ جانیے ارم عباسی کی اس رپورٹ میں۔
مزید لوڈ کریں